ہری پورمیں اٹھارہ ماہ کی بچی پر جنسی تشدد، ملزم گرفتار
ہری پور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں ایک درندہ صفت انسان نے اٹھارہ مہینے کی بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہوگیا۔
یہ واقعہ ہری پور کے گاؤں جاگل میں اس وقت پیش آیا جب متاثرہ بچی کے والد گھر پر موجود نہیں تھے۔
واقعہ کے بعد مذکورہ بچی کے والد عابد نے ڈان نیوز کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نامعلوم افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے اور ان کی بچی کو اٹھا کر ایک قریبی باغ میں لے گئے جہاں پر اسے مبینہ طور پر جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر فرار ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب وہ گھر آئے تو ان کی بیٹی ایک باغ سے زخمی حالت میں ملی۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ بچی کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہری پور لے جایا گیا، تاہم حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے بعد اسے ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل ہسپتال میں داخل کردیا گیا۔
دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچی کی حالت اب بھی تشویشناک ہے اور ابتدائی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ اسے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ہری پور کے تھانے کھلا بٹ کی پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والد کی شکایت پر انہوں نے ان کے ایک رشتہ دار کو حراست میں لیا ہے۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں اس آصف ولد محمد دین نامی اس شخص نے اقبالِ جرم سے انکار کیا ہے، تاہم واقعہ کی تفتیش کی جارہی ہے۔
ادھر صدر پولیس اسٹیشن کے تفتیشی افسر صفدر خان نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ رات تقریباً ڈھائی بجے پیش آیا۔
مزید پڑھیں: بچوں سے زیادتی رپورٹ : وہ بچپن جو مجھ سے چھن گیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے خلاف بچی کے والد کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 346 درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔