بلوچستان سے جوڈیشل مجسٹریٹ زیارت اغوا
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع پشین سے مسلح افراد نے زیارت کے جوڈیشل مجسٹریٹ جام سکا دشتی کو اغوا کر لیا ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اغوا کاروں نے ضلع پشین میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی گاڑی قبضے میں لی۔
’اغوا کاروں نے پشین کے قریب سرانان کے علاقے میں مجسٹریت کے ڈرائیور اور سیکورٹی گارڈ کو چھوڑ دیا‘۔
پولیس افسر کے مطابق شدت پسندوں نے زیارت اور پشین کو ملانے والی شاہراہ پر مجسٹریٹ کو اغوا کیا۔
ڈپٹی کمشنر پشین بشیر بازائی نے ڈان ڈاٹ کام سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ڈرائیور اور سیکورٹی گارڈ کو تحویل میں لے لیا ہے۔
بازائی نے بتایا کہ پولیس اور لیویز نے مجسٹریٹ کی بازیابی کے لیے ضلع میں مشترکہ آپریشن کا آغاز کردیا ہے اور ہم نے ضلع کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ پشین کی سرحدیں پڑوسی ملک افغانستان سے ملتی ہیں اور یہاں سے ماضی میں دہشت گرد امدادی کارکنوں کو بھی اغوا کر چکے ہیں۔
بعد میں امدادی کارکنوں کو تاوان کے بدلے رہا کردیا گیا تھا جبکہ اس واقعے کی ذمے داری کسی نے بھی قبول نہیں کی تھی۔
صوبے میں عبدلمالک بلوچ کی زیر قیادت قوم پرست اتحادی حکومت کے قیام کے بعد صوبے میں اغوا کے واقعات میں خاصی کمی آئی تھی لیکن مذکورہ واقعے کے بعد بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔