پاکستان

وزیرستان: طالبان دھڑوں کی باہمی لڑائی میں 13 ہلاک

شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں طالبان حریف دھڑوں میں لڑائی میں بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

میرانشاہ: پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں منگل کو طالبان حریف دھڑوں میں لڑائی کے نتیجے میں 13 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔

اس سے پہلے شروع ہونے والی لڑائی کے بعد چند دن تک جنگ بندی رہی اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس جنگ کو اعلیٰ طالبانی قیادت نے رکوایا تھا۔

سرکاری اور قبائلی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ شیر یار مسعود اور خان سید الیاس سجنا گروپ کے درمیان لڑائی منگل کی صبح شروع ہوئی تھی جس میں دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق پاک افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان ایجنسی میں شوال پہاڑی علاقے میں تیرہ عسکریت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

کچھ ہفتے پہلے دونوں گروپوں کے درمیان لڑائی میں پچاس سے زائد عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے تاہم ٹی ٹی پی ترجمان نے میڈیا پر ایک بیان میں دونوں گروپوں میں جنگ بندی کا دعوٰی کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرسبز شوال وادی میں دو گروپوں نے اپنے اپنے مورچوں پربھاری ہتھار نصب کیئے ہوئے ہیں اور ہلاکتوں میں اضافہ کا امکان ہے۔

تحریک طالبان پاکستان کے سجنا اور شہریار گروہوں میں حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمان محسود کی امریکی ڈرونز میں ہلاکت کے بعد اختلافات پیدا ہوئے اور دونوں ہی شمالی وزیرستان کے محسود قبائلی علاقوں میں ایک دوسرے پر اختیار اور کنٹرول کرنے کا الزام عائد کرتے رہتے ہیں۔

سجنا کو ولی الرحمان کا دائیاں بازو مانا جاتا ہے جبکہ شہریار کو حکیم اللہ محسود کا بااعتماد ساتھی سمجھا جاتا ہے۔