پاکستان

خضدار میں اجتماعی قبروں کی تحقیقات کی جائیں گی، عبدالقادر بلوچ

قومی اسمبلی میں عالیہ کامران کا نکتہ اعتراض، تحقیقات بلوچستان ہائی کورٹ کی نگرانی میں ہوں گی۔

اسلام آباد: وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ خضدار میں اجتماعی قبروں کے حوالے سے مکمل تحقیقات کرائی جائیں گی اور تحقیقات بلوچستان ہائی کورٹ کے جج کی زیر نگرانی ہوں گی۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں عالیہ کامران نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ خضدار میں اجتماعی قبریں ملی ہیں‘ یہ ایک انسانی المیہ ہے ‘ اس واقعہ پر ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔

وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے اس واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ صوبائی حکومت کی انتظامیہ موجود تھی۔

بلوچ نے کہا کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کی موجودگی میں قبر کشائی کی گئی ‘ میں نے وزیراعلیٰ سے بات کی ہے۔ حکومت کو اس معاملے پر تشویش ہے۔ اس جرم میں کون ملوث ہے اور لاشیں کن لوگوں کی ہیں اس کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں گی۔ '

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات بلوچستان ہائی کورٹ کے جج کی زیر نگرانی کرائی جائے گی۔ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا معاملہ بہت بڑا انسانی المیہ ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس معاملے پر بھرپور توجہ دے رہی ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بلوچستان کے ضلع خضدار کے توتک علاقے میں کئی قبروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔ یہ لاشیں اتنی مسخ تھیں کہ ان کی شناخت ناممکن تھی جبکہ اس کے بعد بلوچستان میں لاپتہ افراد کے لواحقین میں تشویش اور افسردگی کی ایک لہر دوڑ گئی تھی۔