پاکستان

حلقہ بندیوں پر سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج

حکومت سندھ نے بلدیاتی ترامیم کالعدم قرار دیئے جانے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنچ کردیا ہے۔

کراچی: حکومت سندھ نے بلدیاتی ترامیم کالعدم قرار دیئے جانے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنچ کردیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے پیر کے روز سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں بلدیاتی آرڈیننس میں ترامیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔

عدالت نے مؤقف اختیار کیا کہ حکمران جماعت نے سیاسی بنیادوں پر حلقہ بندیاں کی ہیں جو کہ غیر آئینی ہیں، لہٰذا ازسرنو حلقہ بندیاں کی جائیں۔

آج ایڈوکیٹ جنرل سندھ خالد جاوید نے سندھ حکومت کی درخواست کراچی رجسٹری میں جمع کرائی۔

درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ ماضی میں بھی بلدیاتی حلقہ بندیاں یکساں آبادی کے تحت نہیں کی گئیں

درخواست میں کہا گیا کہ بلدیاتی ترامیم کالعدم قرار دینے سے بلدیاتی انتخابی عمل متاثر ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ حکومت کی درخواست سے قبل ہی سپریم کورٹ میں اپنی درخواست جمع کرادی۔

ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بلدیاتی ترامیم کے فیصلے سے متعلق متحدہ کا موقف بھی سنا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ایم کیو ایم کا موقف سنے بغیر کوئی فیصلہ نہ سنایا جائے۔

سندھ: بلدیاتی آرڈیننس ترامیم کالعدم قرار