کوہاٹ واقعہ کی تفتیش میں پانچ افراد کی گرفتاری
پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحومت پشاور سے پولیس نے آج منگل کے روز پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے جو کوہاٹ میں گزشتہ روز ہونے والے پُرتشد واقعات میں ملوث تھے جن میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ہلاک ہونے والوں میں دو سیکیورٹی فورسز کے اہکار بھی شامل تھے، جبکہ اس واقعہ میں سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
پشاور پولیس کے انسپکٹر جنرل کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق گرفتار افراد کے پاس سے سات رائفلز، ایک مشین گن اور تین مستول بھی برآمد ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے ہوالے پرتشدد واقعات کے بعد صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے کوہاٹ اور ہنگو میں کرفیو نافذ کرکے فوج کو طلب کرلیا تھا۔
اس پہلے کمشنر کوہاٹ نے علماء اور عمائدین میں گشیدہ صورتحال کو ختم کرنے کے لیے ایک اجلاس متعقد کیا۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق اس اجلاس میں شریک دونوں فریقین نے تصادم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے پر اتفاق کیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں امن و امان قائم کرنے کے لیے 26 ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
واقعہ کی تفتیش کے لیے آئی جی پولیس نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی سی ٹی وی فوٹج حاصل کرے، تاکہ تفتیش کا دائرہ وسیع کیا جائے۔
کوہاٹ میں کرفیو کے خاتمے کے حوالے سے امکان ہے کہ انتظامیہ آج کسی فیصلے پر پہنچے۔
خیال رہے کہ ہنگو کی انتظامیہ صورتحال کنٹرول میں آنے کے بعد یہاں کرفیو میں نرمی کا اعلان کردیا تھا، جہاں پر آج منگل کو تمام بازار اور دکانیں کھل گئی ہیں۔
تاہم موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر تاحال پابندی ہے۔