پاکستان

مشرف کی ای سی یل سے نام خارج کرنے کی درخواست

سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروائی جانے والی درخواست کے مطابق مشرف کی والدہ بیمار ہیں، بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

کراچی: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے بیرون ملک جانے کی اجازت کیلئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے سابق صدر کو چھ مہینے سے بھی زائد عرصے سب جیل میں نظر بند رکھنے کے بعد گزشتہ بدھ کو رہا کردیا گیا تھا۔

ان رہائی کا حکم اس وقت جاری ہوا جب غازی عبدالرشید کیس میں پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے ایک ایک لاکھ روپے کے نقد دو ضمانتی بونڈز جمع کروائے گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کی درخواست پر وفاقی حکومت اور وارت داخلہ سے اٹھارہ نومبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔

پرویزمشرف کی طرف سے ان کے وکیل اے کیو ہالیپوٹہ نے دائر کی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی والدہ علیل ہیں وہ ان سے ملنے کیلئے باہر جانا چاہتے ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی تمام مقدمات میں ضمانت ہوچکی اس لیے انہیں ای سی ایل سے نام نکالا جائے۔

ستر برس کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف گیارہ مئی کے عام انتخابات سے قبل ساڑھے چار سال کی خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے جب واپس پاکستان آئے تھے تو اس وقت انہیں تین مقدمات میں ملزم نامزد کیا گیا تھا، جن میں عدالت ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے بری کردیا تھا۔

ابتدائی طور پر جن تین مقدمات میں پرویز مشرف کی ضمانت منظور ہوئی ان میں ججز نظر بندی کیس، بے نظیر قتل کیس اور اکبر بگٹی کے قتل کیس شامل تھے۔

لیکن اس کے فوری بعد چوتھے مقدمے یعنی لال مسجد کیس میں بھی پرویز مشرف کا نام داخل کیا گیا جس کی وجہ سے تین مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے باوجود بھی ان کی رہائی عمل میں نہ آسکی تھی۔

پرویز مشرف پاکستانی سیاسی تاریخ میں وہ دوسرے فوجی صدر تھے جو 1999ء سے لے کر اگست 2008ء طویل عرصے تک ملکی اقتدار پر قابض رہے۔