کھیل

پنڈی ٹیسٹ کا پہلا روز: انگلینڈ کے267 کے جواب میں پاکستان کے 3 وکٹ پر 73 رنز، 194 رنز کا خسارہ باقی

3 میچوں کی سیریز کے آخری ٹیسٹ کے پہلے روز قومی ٹیم کی جانب سے انگلش ٹیم کی تمام وکٹیں اسپنرز نے حاصل کیں، ساجد خان نے 6، نعمان علی 3 اور زاہد محمود نے ایک وکٹ اڑائی۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستانی اسپنرز ایک بار پھر 10 وکٹیں لے اڑے اور انگلینڈ کی ٹیم کو پہلی اننگز میں 267 رنز پر آؤٹ کردیا جبکہ کھیل کے اختتام تک قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 73 رنز بنا لیے اور اسے مہمان ٹیم کے خلاف 194 رنز کے خسارے کا سامنا ہے۔

انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو درست ثابت نہ ہوا، قومی اسپنرز نے آدھی انگلش ٹیم کو 98 رنز پر پویلین واپس بھیج دیا۔

بین ڈکٹ اور زیک کرالی نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن ان دونوں کے علاوہ دیگر کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہوسکے۔

بین ڈکٹ 52 رنز اور زیک کرالی 29 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کا شکار بنے جس کے بعد دیگر تینوں بلے بازوں کو ساجد علی نے پویلین واپس بھیجا۔ اولی پوپ 3 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، جو روٹ اور ہیری بروکس 5،5 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے۔

کپتان بین اسٹوکس بھی صرف 12 رنز کے مہمان ثابت ہوئے جس کے بعد جیمی اسمتھ نے گس ایٹکنسن کے ساتھ مل کر 105 رنز کی اہم شراکت قائم کی، ایٹکنسن 39 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

جیمی اسمتھ صرف 11 رنز کی کمی سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے، ان کی اننگز میں 6 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔

ان کے بعد ریحان احمد 9 رنز اور جیک لیچ 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، اس طرح سے پوری انگلش ٹیم 267 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

قومی ٹیم کی جانب سے تمام وکٹیں اسپنرز نے حاصل کیں، ساجد خان نے 6، نعمان علی 3 اور زاہد محمود نے ایک وکٹ اڑائی۔

267 رنز کے جواب میں پاکستان نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو اسے جلد پہلا نقصان عبد اللہ شفیق کی وکٹ کی صورت میں ہوا اور 14 رنز بنا کر انگلش اسپنر ریحان احمد کا شکار بنے۔

ان کے بعد دوسرے اوپنر صائم ایوب بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہیں ٹھہر سکے اور وہ 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی گزشتہ ٹیسٹ میں ڈیبیو پر سنچری بنانے والے کامران غلام تھے جو صرف 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اس طرح سے جب تین میچوں کی سیریز کے آخری ٹیسٹ کے پہلے روز کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 73 بنا لیے تھے، کپتان شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے اور اسے مہمان ٹیم کے خلاف 194 رنز کے خسارے کا سامنا تھا۔

ٹاس کے موقع پر قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا کہ ٹاس ہر مرتبہ آپ کے حق میں نہیں جاتا، ٹاس ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے لیکن ہم اچھی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں اور تسلسل کے ساتھ پرفارمنس دکھانا چاہتے ہیں۔

انگلینڈ نے اپنی گزشتہ میچ میں شکست کھانے والی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی ہیں، فاسٹ باؤلر بریڈن کارس اور میتھیو پوٹس کی جگہ گس ایٹکنسن اور اسپنر ریحان احمد کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے دوسرے میچ کی فاتح ٹیم کو برقرار رکھتے ہوئے کوئی تبدیلی نہیں کی۔

پاکستان پلیئنگ الیون

شان مسعود (کپتان)، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود۔

انگلینڈ پلیئنگ الیون

بین اسٹوکس(کپتان)، زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، جیمی اسمتھ، گس ایٹکنسن، ریحان احمد، جیک لیچ اور شعیب بشیر۔

واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہے، ابتدائی دونوں میچز ملتان میں کھیلے گئے تھے، پہلے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو ایک اننگز اور 47 رنز سے شکست دی تھی جب کہ دوسرے میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دی تھی۔