ٹی20 ورلڈ کپ: سپر ایٹ مرحلے میں افغانستان کو شکست، بھارت کامیاب
ٹی20 ورلڈ کپ کے سپر ایٹ مرحلے میں بھارت نے سوریا کمار یادیو اور جسپریت بمراہ کی عمدہ کارکردگی کی بدولت افغانستان کو 47 رنز سے شکست دے دی۔
برج ٹاؤن، باربیڈس میں کھیلے گئے سپر ایٹ مرحلے کے میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو ابتدا میں کچھ اچھا ثابت ہوتا نظر نہ آیا۔
افغان باؤلرز نے اننگز کی ابتدا میں نپی تلی باؤلنگ کی جس کا صلہ انہیں جلد ہی اس وقت ملا جب کپتان روہت شرما صرف 8 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
اسکور 38 تک پہنچا ہی تھا کہ افغانستان کو دوسری وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن محمد نبی کی گیند پر باؤنڈری پر کھڑے نوین الحق بھارتی بلے باز ریشابھ پنت کا کیچ نہ لے سکے۔
تاہم پنت اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور اگلے اوور میں راشد خان کی گیند پر ان کی 11 گیندوں پر 20 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
لیکن بھارت کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب راشد کی گیند پر چھکا مارنے کی کوشش میں ویرات کوہلی بھی 24 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
62 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد سوریا کمار یادیو کی وکٹ پر آمد ہوئی جنہوں نے شیوم دوبے کے ساتھ مل کر اسکور کو 90 تک پہنچا دیا لیکن راشد خان نے ایک مرتبہ پھر اپنی ٹیم کو کامیابی دلاتے ہوئے دوبے کا چلتا کردیا۔
سوریا کمار نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ہردک پانڈیا کے ساتھ 37 گیندوں پر 60 رنز کی ساجھے داری بنا کر اپنی ٹیم کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی۔
ٹی20 کے عالمی نمبر ایک بلے باز نے نصف سنچری مکمل کی لیکن 3 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 53 رنز بنانے والے بلے باز اس سے قبل کے افغانستان کے لیے مزید مشکلات پیدا کرتے، فضل الحق فاروقی نے ان کا کام تمام کردیا۔
ہردک پانڈیا نے بھی جارحانہ بیٹنگ کی اور 32 رنز کی باری کھیلی لیکن ایل بی ڈبلیو دیے جانے کے باوجود ریویو کی بدولت آؤٹ ہونے سے بچ جانے والے بلے باز اگلی ہی گیند پر باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔
بھارت کی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے۔
افغانستان کی جانب سے فضل الحق اور راشد نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔
افغانستان نے اننگز کا آغاز کیا تو رحمٰن اللہ گرباز نے اننگز کے پہلے ہی اوور میں 13 رنز بنا کر اپنے کطرناک عزائم ظاہر کیے لین دوسرے اوور میں جسپریت بمراہ نے ایک سلو گیند پر ان کا کام تمام کردیا۔
ابراہیم زدران بھی صرف آٹھ رنز ہی بنا سکے جبکہ حضرت اللہ زازائی کو بمراہ نے اپنا شکار بنایا تو افغانستان کی ٹیم 23 رنز پر تین وکٹیں گنوا چکی تھی۔
اس مرحلے پر گلبدین نائب کا ساتھ دینے عظمت اللہ عمر زئی آئے اور دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 44 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن اس وقت تک درکار رن ریٹ 11 رنز فی اوور سے تجاوز کر چکا تھا۔
کلدیپ یادو نے گلبدین کو چلتا کیا جبکہ عظمت اللہ کی 26 رنز کی اننگز رویندرا جدیجا کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔
نجیب اللہ زدران اور محمد نبی نے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن بمراہ نے اٹیک پر واپس آ کر ایک مرتبہ پھر اپنی ٹیم کو کامیابی دلاتے ہوئے 19 رنز بنانے والے نجیب کو ارشدیپ سنگھ کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔
محمد نبی 14 گیندوں پر اتنے ہی رنز بنا سکے جبکہ راشد خان چھکا مارنے کی کوشش میں آسان کیچ دے بیٹھے۔
افغانستان کی پوری ٹیم 134 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور بھارت نے میچ میں 47 رنز سے فتح اپنے نام کر لی۔
بھارت کی جانب سے بمراہ نے ایک مرتبہ پھر شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے صرف 7 رنز کے عوض تین وکٹیں لیں جبکہ ان کے ساتھی ارشدیپ نے بھی 3 وکٹیں اپنے نام کیں۔
کلدیپ یادو نے 2 وکٹوں کے لیے 32 رنز دیے جبکہ جدیجا اور اکشر پٹیل نے ایک، ایک وکٹ اپنے نام کی۔
سوریا کمار یادیو کو ان کی جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
بھارتی ٹیم سپر ایٹ میں اپنا اگلا میچ 22 جون کو بنگلہ دیش اور آخری میچ 24 جون کو آسٹریلیا سے کھیلے گی۔