لائف اسٹائل

پاکستانی فلم سازوں سے ’آسکر‘ کے لیے نامزدگیاں طلب

یکم نومبر 2023 اور 30 ستمبر 2024 کے درمیان سینماؤں میں ریلیز ہونے والی کسی بھی پاکستانی فلم کو نامزدگی کےلیے بھیجا جا سکتا ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے اور معزز ترین ایوارڈ سمجھے جانے والے ’آسکر‘ کے لیے پاکستانی کمیٹی نے ملک کے فلم سازوں سے 97 ویں میلے کے لیے درخواستیں طلب کرلیں۔

پاکستانی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستانی فلم ساز ’آسکر‘ ایوارڈز کی بہترین غیر ملکی فلم کے لیے اپنی فلمیں بھجوا سکتے ہیں۔

پاکستانی فلم سازوں کو 15 اگست تک اپنی فلمیں کمیٹی کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کمیٹی کے مطابق یکم نومبر 2023 اور 30 ستمبر 2024 کے درمیان سینماؤں میں ریلیز ہونے والی کسی بھی پاکستانی فلم کو نامزدگی کےلیے بھیجا جا سکتا ہے۔

فلم کی نامزدگی کی دیگر شرائط کے مطابق لازمی طور پر فلم کم سے کم ملک کے سینماؤں میں ایک ہفتے تک دکھائی گئی ہو اور اس میں شامل نصف فیصد ڈائلاگ غیر انگریزی ہوں۔

شرائط کے مطابق 40 منٹ یا اس سے زائد دورانیے کی فیچر یا اینیمیٹڈ فلم کو غیر ملکی بہترین فلم کی کیٹیگری کے لیے بھجوایا جا سکتا ہے۔

اس بار بھی ’آسکر‘ کے لیے پاکستانی ٹیم کی سربراہی معروف فلم ساز محمد علی نقوی کریں گے اور کمیٹی کے دیگر ارکان، فلم، میوزک اور شوبز سمیت فنون لطیفہ کے دیگر شعبوں سے ہیں۔

گزشتہ برس بھی محمد علی نقوی پاکستانی کمیٹی کے سربراہ تھے اور گزشتہ برس جیوی نے جوائے لینڈ کو پاکستانی فلم کے طور پر نامزد کیا تھا، جس نے بعد ازاں آسکر کی بہترین غیر ملکی 15 فلموں میں بھی جگہ بنائی تھی، تاہم وہ ایوارڈ جیتنے میں ناکام رہی تھی۔

پاکستانی کمیٹی کی جانب سے بھیجی گئی فلم کا مقابلہ دنیا کے 140 ممالک کی غیر ملکی فلموں سے ہوگا اور ’آسکر‘ انتطامیہ دسمبر 2023 تک فلموں کو شارٹ لسٹ کرنے کا اعلان کرے گی۔

’آسکر‘ کی جانب سے شارٹ لسٹ کیے جانے کے بعد جنوری کے اختتام یا پھر فروری 2024 میں اکیڈمی کی جانب سے حتمی پانچ غیر ملکی فلموں کی نامزدگیوں کا اعلان کیا جائے گا، جس کے بعد مارچ میں کامیاب فلم کو ایوارڈ دیا جائے گا۔

پاکستانی فلم سازوں سے ’آسکر‘ کے لیے نامزدگیاں طلب

94ویں اکیڈمی ایوارڈز کیلئے پاکستانی فلم سازوں سے درخواستیں طلب

سرمد کھوسٹ کی فلم 'زندگی تماشا' آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد