کھیل

امریکا سے شکست: ماہرین نے بابر اعظم کی سست بیٹنگ پر سوالات اٹھا دیے

پاکستان نے پہلے کھلیتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے، جواب میں امریکا کی ٹیم بھی 3 وکٹوں کے نقصان پر اتنے ہی رنز بنا سکی، اس طرح میچ کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ ’اے‘ کے میچ میں نوآموز امریکا نے پاکستان کو سپر اوور میں 5 رنز سے شکست دے دی۔

پاکستان نے پہلے کھلیتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے، جواب میں امریکا کی ٹیم بھی 3 وکٹوں کے نقصان پر اتنے ہی رنز بنا سکی، اس طرح میچ کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔

پاکستان کی جانب سے سپر اوور محمد عامر نے کرایا جو مہنگا ثابت ہوا اور امریکا نے 18 رنز بنا کر پاکستان کو 19 رنز کا ہدف دیا، جواب میں قومی ٹیم صرف 13 رنز ہی بنا سکا، اس طرح شاہینوں کو 5 رنز سے شکست ہو گئی۔

اس میچ میں کپتان بابر اعظم 43 گیندوں پر 44 رنز، شاداب خان نے 25 بالز پر 40 رنز اور شاہین آفریدی 16 گیندوں پر 23 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

میچ میں کپتان بابراعظم نے ٹی20 انٹرنیشنلز میں ویرات کوہلی ریکارڈ توڑتے ہوئے سب سے زیادہ رنز اسکور کرنے کا اعزاز اپنے نام کیا۔

لیکن امریکا سے شکست کے بعد بابر اعظم کی سست بیٹنگ تنقید کی زد میں ہے، بھارتی سابق فاسٹ باؤلر اور کمنٹیٹر عرفان پٹھان اور ہرشا بھوگلے سمیت دیگر سوشل میڈیا صارفین نے ان کی بیٹنگ پر سوالات اٹھا دیے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایکس پر بھارت کے سابق فاسٹ باؤلر عرفان پٹھان نے لکھا کہ اچھی بیٹنگ پوزیشن ہونے کے باوجود بطور کپتان اگر آپ 100 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 40 سے زائد گیندیں کھیل رہے ہیں تو اس کا ٹیم کو فائدہ نہیں ہوگا۔

کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے ایکس پر لکھا کہ میں نے بابر اعظم کو کئی اچھی اننگز کھیلتے ہوئے دیکھا ہے لیکن یہ اننگز ان میں سی نہیں تھی، جس میں انہوں نے 43 گیندوں پر 44 رنز بنائے ہیں، وہ عجیب طریقے سے ردھم میں نظر نہیں آئے۔

سری لنکا سے تعلق رکھنے اور کرکٹ پر لکھنے والے نبراز رمضان کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہنا تھا کہ پاور پلے کے اختتام پر بابر 14 گیندوں پر 4 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے، پچ کتنی ہی مشکل کیوں نہ ہو، اس طرح کے بہترین بیٹر کو کبھی بھی اس طرح جدوجہد نہیں کرنی چاہیے، جس کا مظاہرہ انہوں نے ایسوسی ایٹ باؤلنگ اٹیک کے خلاف کیا۔

کرکٹ کے تجزیہ کار کارتک کنان نے بابراعظم کی بیٹنگ پر ان الفاظ میں سوالات اٹھائے کہ بابر اعظم کو اپنی بیٹنگ پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے اور یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے اپنی ٹیم کی قیادت یا حوصلہ افزائی نہیں کی۔

ویب سائٹ ’ون کرکٹ‘ نے رپورٹ میں لکھا کہ بابر اعظم بلاشبہ دنیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں، لیکن رپورٹ میں ٹی 20 فارمیٹ میں بابر اعظم کی سست رفتار بیٹنگ ٌپر تنقید کی گئی ہے۔

رپورٹ میں مزید لکھا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں بابر اعظم کا پاور پلے میں اسٹرائیک ریٹ معیار کے لحاظ سے بہت کم ہے، 14 اننگز میں بابر کا پاور پلے میں صرف 86.91 کا اسٹرائیک ریٹ ہے، جو صرف ون ڈے کرکٹ میں اچھا ہے۔

ون کرکٹ کے مطابق ان 14 اننگز میں بابر اعظم نے 191 گیندوں پر 166 رنز بنائے جس میں 20 چوکےشامل تھے، ایک اور قابل ذکر خراب ریکارڈ یہ ہے کہ بابر اعظم نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے پاور پلے میں کوئی چھکا نہیں لگایا۔

میں افسردہ ہوں، ٹیم کی کارکردگی تینوں شعبوں میں خراب رہی، بابر اعظم

بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے

ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کا مایوس کن آغاز، نوآموز امریکا نے سپر اوور میں شکست دے دی