40 سے زائد حلقوں کے خلاف درخواستیں، سندھ ہائی کورٹ کا الیکشن کمیشن کو 22فروری سے قبل فیصلہ کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے 40 سے زائد قومی و صوبائی حلقوں کے نتائج کے خلاف درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو تمام فریقین کی شکایتیں سن کر 22 فروری سے پہلے فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی کے 40 سے زائد قومی و صوبائی حلقوں کے نتائج کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام فریقین کی شکایت سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
فیصلہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن درخواست گزاروں کے فارم 45 یا 47 کے ریکارڈ کا جائزہ لے اور درخواستوں پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ اس کے بعد متاثرہ فریق چاہے تو قانون کے مطابق متعلقہ فورم سے رجوع کر سکتے ہیں اور تمام درخواست گزاروں نے ایک جیسے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کے مطابق ریٹرننگ افسران نے کنسولیٹیڈ فارم 47 امیدواروں کی غیر موجودگی میں بنایا اور درخواست گزار الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔
عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال، خالد مقبول صدیقی و دیگر کے خلاف دائر تمام درخواستیں نمٹا دی۔
سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو تمام شکایتیں سن کر 22 فروری سے پہلے فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔