خواتین کے رونے سے مردوں کا غصہ کم ہونے کا انکشاف
اس میں کوئی شک نہیں کہ رونا ایک جذباتی عمل ہے، لیکن حال ہی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق انسان کے آنسو میں ایک ایسا مادہ ہوتا ہے جو دماغ کو کیمیائی سگنل دیتے ہیں جس کے نتیجے ؐمیں غصے اور جارحیت میں کمی آتی ہے۔
گارجین کی رپورٹ کے مطابق ویزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کی جانب سے کی گئی تحقیق امریکا کے سائنسی جریدے پی ایل او ایس بائیولوجی میں شائع ہوئی تھی، مصنفین نے تحقیق میں انکشاف کیا کہ خواتین کے آنسو مردوں کے غصے یا جارحیت میں 40 فیصد تک کمی لاتے ہیں۔
اس تحقیق کے سائنسدانوں کا خیال ہے کہ تمام انسانی آنسووں کا ایک جیسا اثر ہوسکتا ہے،
اسرائیل میں ویزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے نیورو بائیولوجی کے پروفیسر نوم سوبل نے کہا ہے کہ ’غصے یا جارحیت میں کمی ہمارے لیے حیران کن ہے،جو کچھ بھی آنسوؤں میں ہے وہ دراصل غصے کو کم کرتا ہے۔‘
پی ایچ ڈی کے طالب علم شانی ایگرون کی قیادت میں ایک ٹیم نے پہلے 25 مرد حضرات کو آنسوؤں یا saline کے مکسچر کو سونگھنے کا کہا گیا، ان مرد حضرات کو نہیں معلوم تھا کہ یہ کیا چیز ہے۔
یہ آنسو 6 خواتین کے تھے جنہیں اداس فلمیں دکھائی گئی تھیں، فلم دیکھنے کے دوران جب خواتین روئیں تو ان کے آنسو کو یکجا کرلیا گیا
ایگرون نے کہا کہ ’جب ہم نے ایسے لوگوں کی تلاش کی جو آنسو ڈونیٹ کر سکیں، تو ہمیں زیادہ تر خواتین ملیں، کیونکہ ان کے لیے رونا زیادہ آسان ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ پہلے کی تحقیق سے یہ ظاہر ہوا تھا کہ آنسو مردوں میں مردوں میں جارحیت بڑھانے والے ہارمونز ’ٹیسٹوسٹیرون‘ کی سطح میں کمی آتی ہے مگر اس وقت یہ نہیں دیکھا گیا تھا کہ آنسو رویوں پر کس حد تک اثرانداز ہوتے ہیں۔
حالیہ تحقیق میں ماہرین نے مردوں نے آنسو اور saline کا مکسچر سونگھنے کے بعد انہیں ایسی کمپیوٹر گیم کھیلنے کے لیے کہا گیا جس سے غصہ اور جارحانہ انداز بڑھتا ہے، مثال کے طور پر بدلہ لینا، پیسے جمع کرنا وغیرہ۔
گیم کھیلنے کے بعد مردوں کے جارحانہ رویے میں 43.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اس کے علاوہ ماہرین کو معلوم ہوا کہ جارحیت یا غصے میں اضافہ کرنے والے پریفرنٹل کورٹیکس اور انٹیرئیر انسول ہارمونز میں معمول سے زیادہ اضافہ نہیں ہوا۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ چھوٹے غصے کے ذریعے اپنے والدین کے غصے کو کم کرتے ہیں کیونکہ وہ بول نہیں سکتے اور بے بس ہوتے ہیں۔