کھیل

کسی ایک فارمیٹ نہیں، کرکٹ کا اسپیشلسٹ بننا چاہتا ہوں، صائم ایوب

اگر ہم دورہ آسٹریلیا میں بے خوف ہو کر کرکٹ کھیلیں گے تو اچھے نتائج آئیں گے ، نوجوان اوپننگ بلے باز

قومی ٹیم کے نوجوان اوپننگ بلے باز صائم ایوب نے کہا ہے کہ اگر ہم دورہ آسٹریلیا میں بے خوف ہو کر کرکٹ کھیلیں گے تو اچھے نتائج آئیں گے اور میں کسی ایک فارمیٹ کا نہیں بلکہ کرکٹ کا اسپیشلسٹ بننا چاہتا ہوں۔

نوجوان بلے باز نے راولپنڈی میں دورہ آسٹریلیا کے لیے لگائے گئے کیمپ کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری ہمیشہ یہی کوشش ہوتی ہے کہ مجھے موقع ملے تو ٹیم کو جتانے کی کوشش کروں اور میچ ونر ثابت ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری دورے کے لیے تیاریاں اچھی ہیں اور جو چیزیں وہاں کام آنی ہیں ان چیزوں کو ذہن میں رکھا ہوا ہے اور ان چیزوں کو اپنے ذہن میں فٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بے خوف ہو کر کرکٹ کھیلنی چاہیے لیکن کبھی کبھار کنڈیشنز کے حساب سے کھیلنا پڑتا ہے، بعض اوقات باؤلرز حاوی ہوتے ہیں تو میچ میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے اور اسی لحاظ سے ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے، یہ نہیں آپ نے سوچ لیا ہے کہ بے خوف ہو کر کھیلنا ہے تو بس مارنا ہی مارنا ہے یا تیز کھیلنا ہے، کچھ سیشنز ہم تین کے رن ریٹ سے کھیلتے ہیں اور کچھ سیشنز ہم پانچ کے رن ریٹ سے بھی کھیلتے ہیں۔

اوپننگ بلے باز نے کہا کہ مشکلات اور آسانی کھلاڑی اپنے لیے خود پیدا کرتا ہے، اگر ہم ایک واضح سوچ کے ساتھ جاتے ہیں تو کرکٹ میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے، ہم بے خوف ہو کر کرکٹ کھیلیں گے تو اچھے نتائج آئیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں ابھی ناتجربہ کار ہوں کیونکہ آسٹریلیا کی وکٹوں پر نہیں کھیلا لیکن جو ہم وہاں کی کرکٹ دیکھتے ہیں تو یقیناً وہاں کی پچز تیز ہیں لیکن چوتھے پانچویں دن گیند وہاں بھی اسپن ہوتا ہے اور سلو بھی آتا ہے تو اس کی بھی پریکٹس کی ہے اور وکٹ میں باؤنس اور سیم وغیرہ جیسی چیزیں بھی ذہن میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی ایک فارمیٹ کا نہیں بلکہ کرکٹ کا اسپیشلسٹ بننا چاہتا ہوں، تینوں فارمیٹ میرے ذہن میں ہیں اور فارمیٹ کے لحاظ سے ہی آپ کو اپنے آپ کو تبدیل کرنا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں کوشش کرتا ہوں کہ اپنا کوچ خود بنوں، ہم سب سے سیکھتے ہیں لیکن جو چیزیں میرے لیے موزوں ہیں میں کوشش کرتا ہوں کہ ان کو مزید بہتر بناؤں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں کھیلنے میں زیادہ مزہ آتا ہے کیونکہ فاسٹ کرکٹ ہوتی ہے، جب ہم اپنے مخصوص دائرے سے باہر نکلتے ہیں تو چیلنج ملتا ہے اور جب ہمیں چیلنج ملتا ہے تو ہمارے کھیل میں بہتری آتی ہے۔

21سالہ صائم ایوب نے اپنی جارحانہ بیٹنگ اور مختلف شاٹس کی وجہ سے حالیہ عرصے میں کافی مقبولیت حاصل کی ہے اور ان کا نیو لُک شاٹ کافی مقبول ہوا ہے۔

انہوں نے رواں سال کیریبیئن پریمیئر لیگ میں بھی عمدہ بیٹنگ کی اور ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے حال ہی میں ختم ہونے والی قائد اعظم ٹرافی میں بہترین کھیل پیش کیا اور 4 میچوں میں تین سنچریوں سے تقویت پاتے ہوئے 79 کی اوسط سے 553 رنز اسکور کیے جس میں فائنل میں اسکور کی گئی ڈبل سنچری بھی شامل ہے۔

ان کی اس عمدہ کارکردگی کا سلسلہ پاکستان کپ میں بھی جاری رہا جس میں انہوں نے یکے بعد دیگرے دو میچوں میں 179 اور 95 رنز کی باریاں کھیلیں۔

نوجوان اوپنر کی اس عمدہ فارم اور صلاحیت کو دیکھتے ہوئے انہیں دورہ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کے 18 رکنی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا اور وہ ان دنوں ٹیم کے ہمراہ راولپنڈی میں ٹریننگ کررہے ہیں۔