بھارتی عدالت نے انڈیا میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کی درخواست مسترد کردی
بھارتی ریاست مہاراشٹر کی ہائی کورٹ نے انڈیا میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فنکاروں پر پابندی عائد کرنا آئین کے آرٹیکل 51 کے خلاف ہے۔
بمبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی ڈویژن بینج نے مسلمان پروڈیوسر انور فیض قریشی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کی بھارت میں پابندی کی استدعا مسترد کردی۔
عدالتی خبروں کی اشاعت کرنے والی ویب سائٹ ’لائیو لا انڈیا‘ کے مطابق جسٹس سنیل شکرے اور جسٹس فردوس پونیوالا پر مبنی دو رکنی ڈویژن بینچ نے قرار دیا کہ فن، کھیل، میوزک، آرٹ اور ڈانس جیسی چیزیں دو ممالک اور اقوام کے درمیان ہم آہنگی کا سبب بنتی ہیں، اس لیے ایسی تمام سرگرمیوں کا ملک میں خیر مقدم کیا جانا چاہئیے۔
درخواست گزر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ وزارت داخلہ، خارجہ، اطلاعات و نشریات سمیت دیگر متعلقہ وزارتوں کو حکم دے کہ بھارت میں پاکستانی اداکاروں، فنکاروں اور گلوکاروں پر پابندی عائد کی جائے۔
عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نہ صرف اسے مسترد کیا بلکہ اسے تعزیرات ہند کے آرٹیکل 51 کے خلاف بھی قرار دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ بھارتی آئین کا آرٹیکل 51 عالمی امن اور سلامتی کو فروغ دینے کی بات کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ انڈیا کو ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جو عالمی اور خصوصی طور پر خطے میں امن کا سبب بنیں۔
دو رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی بھارت میں موجودگی کی مثال پیش کی اور کہا کہ آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت انڈین حکومت نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو عالمی امن کے فروغ کے لیے کھیلنے کی اجازت دی۔
عدالت کے مطابق پاکستان کی کرکٹ ٹیم تقریبا ایک ماہ تک بھارت میں رہے گی اور اس سے عالمی امن اور ہم آہنگی میں اضافہ ہوگا جب کہ پڑوسیوں سے تعلقات بھی اچھے ہوں گے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا گیا کہ کوئی بھی شخص اس وقت تک اچھا حب الوطن نہیں بن سکتا جب تک کہ وہ خود دل اور نیت کا صاف اور اچھا نہ ہو اور پڑوسیوں سے خراب تعلقات کبھی بھی ہم آہنگی اور حب الوطنی کی اعلیٰ مثال نہیں ہوسکتے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت میں غیر اعلانیہ طور پر 2019 سے پاکستانی فنکاروں کے کام پر پابندی عائد ہے، اس سے قبل پاکستانی اداکار انڈین فلموں جب کہ گلوکار گانوں میں پرفارمنس کرتے دکھائی دیتے تھے۔
بھارت میں پاکستانی اداکاروں کے ساتھ ساتھ گلوکاروں کو بھی بہت پذیرائی حاصل ہے اور ان کے کروڑوں مداح سرحد پار رہتے ہیں۔