کھیل

نوحیلا بنزینا حجاب پہن کر ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی پہلی فٹبالر بن گئیں

مراکش کی 25سالہ نوحیلا جنوبی کوریا کے خلاف میچ میں سفید رنگ کا اسکارف پہن کر شریک ہوئیں۔

مراکش کی خاتون فٹبالر نوحیلا بنزینا نے نئی تاریخ رقم کردی اور وہ ورلڈ کپ میں حجاب پہن کر شرکت کرنے والی دنیا کی پہلی فٹبالر بن گئیں۔

خبر رساں ادارے گارجین کی رپورٹ کے مطابق مراکش کو ورلڈ کپ میں اپنے ابتدائی میچ میں جرمنی کے ہاتھوں 0-6 کی بدترین ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا لیکن اس میچ میں ڈیفنڈر نوحیلا کی صلاحیتوں کو نہیں آزمایا گیا تھا۔

تاہم ایڈیلیڈ میں جنوبی کوریا کے خلاف میچ میں منیجر رینالڈ پیڈروس نے 25سالہ فٹبالر کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا اور یوں نوحیلا اسکارف پہن کر ورلڈ کپ میچ میں شرکت کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون فٹبالر بن گئیں۔

فیفا نے میچ میں مذہبی بنیادوں پر اسکارف پہن کر شرکت کرنے کی اجازت 2014 میں دی تھی اور جنوبی کوریا کے خلاف میچ میں نوحیلا نے سفید رنگ کا اسکارف پہن کر میچ میں شرکت کی۔

اس میچ میں شرکت کے ساتھ ہی نوحیلا نے باضابطہ تاریخ رقم کردی اور سینئر ویمن انٹرنیشنل ٹورنامنٹ اسکاررف پہن کر میچ کھیلنے والی پہلی فٹبالر بھی بن گئیں۔

فیفا نے اس سے قبل صحت اور حفاظت کو بنیاد بناتے ہوئے میچ کے دوران اسکارف پہننے پر پابندی لگا دی تھی لیکن 2014 میں اردن میں انڈر17 ویمن ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل اس قانون کو تبدیل کرتے ہوئے اسکارف پہننے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

پہلی مرتبہ ویمن ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی مراکش کی ٹیم کے لیے جنوبی کوریا کے خلاف حاصل کی گئی فتح انتہائی اہمیت کی حامل تھی اور اب ان کی کوالیفائنگ میں راؤنڈ تک رسائی کی امیدیں پیدا ہو گئی ہیں۔

اب گروپ میں مراکش اور جرمنی کے تین، تین پوائنٹس ہیں جبکہ کولمبیا کی ٹیم دو فتوحات کی بدولت چھ پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔

اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے مراکش کو ناصرف کولمبیا کے خلاف لازمی فتح درکار ہے بلکہ انہیں جرمنی کی جنوبی کوریا کے ہاتھوں شکست کی بھی دعا کرنا ہو گی۔

دبئی: مادام تساؤ میوزیم میں بے نظیر بھٹو کے مجسمے کی نقاب کشائی

مایہ ناز انگلش فاسٹ باؤلر اسٹورٹ براڈ کا کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

اداکاری کیلئے بھکاری بنا تو 2 ہزار روپے جمع کیے، عدنان شاہ ٹیپو