کھیل

’چاچو‘ کہنا کوئی بُری بات نہیں، میں اس کو انجوائے کرتا ہوں، افتخار احمد

آخری ون ڈے میچ کے دوران افتخار احمد کی جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے میدان ’چاچا‘ کے نعروں سے گونج اٹھا، افتی مینیا ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ

گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے پانچویں اور آخری ون ڈے میچ کے دوران افتخار احمد کی جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے میدان ’چاچا‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔

افتخار احمد نے ’جیو نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پہلے مجھے چاچو کے نعرے پر برا لگتا تھا لیکن اب مزہ آتا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے پہلی بار گراؤنڈ میں افتخار احمد کے لیے ’چاچو‘ کا لفظ استعمال کیا تھا، جس کے بعد شائقین نے انہیں اسٹیڈیم میں اسی نام سے پکارنا شروع کردیا۔

وقت کے ساتھ ساتھ جب افتخار احمد اپنی کارکردگی سے شائقین کے دل میں جگہ بناتے گئے ویسے ہی ’چاچو‘ کا لفظ بھی ان کا ’نِک نیم (nickname)‘ بن گیا۔

اسٹیڈیم اور سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پر انہیں اسی نام کے ساتھ پکارا جانے لگا۔

افتخار احمد نے انٹرویو میں بتایا کہ ’اگر میں سچ کہوں تو شروع میں ’چاچو‘ کے نعروں سے مجھے بُرا لگتا تھا لیکن اب مجھے مزہ آتا ہے، مجھے یاد ہے کہ جب شاہد آفریدی گراؤنڈ میں بیٹنگ کے لیے آتے تھے تو شائقین ان کے لیے خوشی کا اظہار کرتے تھے، اب وہ میرے لیے خوشی کا اظہار کرتے ہیں، جس سے مجھے خوشی ہوتی ہے۔‘

بلے باز نے کہا کہ ’چاچو کہنا کوئی بری بات تھوڑی ہے، میں اس کو انجوائے کرتا ہوں، جہاں بھی گیا ہوں فینز بہت محبت کرتے ہیں۔‘

گزشتہ روز پانچویں ون ڈے میچ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کپتان بابر اعظم نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی وجہ سے افتخار احمد کو ’چاچا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

کپتان نے کہا کہ ’مجھے کبھی کبھار شرمندگی ہوتی ہے کہ میری وجہ سے ان کا نام ’چاچا‘ بن گیا ہے، میرے خیال سے یہ ان کے لیے اچھا ہے کہ لوگ اس سے خوش ہو رہے ہیں‘۔

بابر اعظم نے افتخار احمد کی صلاحیتوں کی بھی تعریف کی اور اعتراف کیا کہ وہ گزشتہ چند ماہ سے زبردست کرکٹ کھیل رہے ہیں۔

کپتان نے کہا کہ ’ہم نے افتخار احمد کو ون ڈے میں شامل کیا کیونکہ وہ گزشتہ 5، 6 ماہ سے زبردست کرکٹ کھیل رہے ہیں، سلمان علی آغا اور افتخار احمد کی کارکردگی سے ہمیں کافی مدد ملی‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 5 میچز کی سیریز کے آخری ون ڈے میں47 رنز سے شکست دے دی تھی، البتہ گرین شرٹس نے سیریز 1-4 سے اپنے نام کرلی۔

افتخار احمد نے پانچویں ون ڈے میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، وہ 8 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 72 گیندوں پر 94 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

افتخار احمد نے میدان میں جارحانہ شاٹس کھیلے لیکن وہ بھی ٹیم کو کامیابی نہ دلوا سکے۔

افتخار کی بہترین کارکردگی کی وجہ سے انہیں ٹوئٹر پر بھی خوب سراہا جارہا ہے، جس کی وجہ سے ہیش ٹیگ افتخار احمد، چاچا اور افتی مینیا ٹاپ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ ’افتخار احمد بدقسمت رہے کہ پاکستان میچ نہیں جیت سکا لیکن شاداب خان، شاہین آفریدی، اسامہ میر نے بہت ہی خراب ناقابل یقین شاٹس کھیلے۔‘

کیا پاکستان کی پہلی پوزیشن کے بعد پاک-بھارت کرکٹ میچ ممکن ہوگا؟

پانچواں ون ڈے: نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 47 رنز سے شکست دے دی

بال پکر سے قومی ٹیم کے کپتان بننے تک سفر کے دوران بابر اعظم نے کیا قربانیاں دیں؟