آر کیلی کے خلاف جنسی جرائم کا مقدمہ خارج
امریکی ریاست شکاگو کے سرکاری وکلا نے معروف گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے خلاف جنسی جرائم کا ایک مقدمہ خارج کردیا، تاہم اس باوجود وہ کئی سال تک جیل سے رہا نہیں ہوسکیں گے، کیوں کہ انہیں کم از کم دو عدالتوں نے مجرم قرار دے رکھا ہے۔
آر کیلی کو جولائی 2022 میں نیویارک کی عدالت نے جنسی جرائم کے الزامات ثابت ہونے پر انہیں 30 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور وہ 2019 سے جیل میں ہیں۔
ان کے خلاف نیویارک، شکاگو، الینوائے اور دیگر ریاستوں میں جنسی جرائم، کم عمر لڑکیوں کو جسم فروشی کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے اور بچوں سے ریپ کرنے جیسے مقدمات زیر سماعت ہیں۔
آر کیلی کو ستمبر 2022 میں بھی الینوائے کی ایک عدالت نے پورنوگرافی کے اہم کیس میں مجرم قرار دیا تھا اور اگر ان پر مذکورہ عدالت میں جرم ثابت ہوگیا تو انہیں مزید 20 سے 30 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
آر کیلی کو پہلے ہی کم از کم ایک کیس میں سزا سنائے جانے اور دیگر کیسز میں انہیں مجرم قرار دیے جانے کے بعد شکاگو کے سرکاری وکلا نے ان کے خلاف جنسی جرائم کے مزید کیسز کو خارج کردیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق شکاگو کے سرکاری وکلا نے بتایا کہ آر کیلی کو پہلے ہی متعدد کیسز میں سزا سنائی جا چکی ہے اور انہیں مزید کیسز کا بھی سامنا ہے، اس لیے ان کا جیل سے بچنا ناممکن ہے، جس وجہ سے ان کے خلاف شکاگو میں دائر مزید کیسز کو خارج کیا جا رہا ہے۔
سرکاری وکلا کے مطابق انہوں نے عدالت میں آر کیلی کے خلاف خواتین اور نابالغ لڑکیوں کے ریپ اور ان کے جنسی استحصال کا مقدمہ خارج کرنے کی اپیل کی تھی۔
آر کیلی کے خلاف جنسی جرائم کا مقدمہ خارج کیے جانے کے بعد گلوکار کے وکلا نے سرکاری وکلا کو سراہا، تاہم گلوکار پر الزامات لگانے والی خواتین نے مقدمہ ختم ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔