کھیل

پنڈی ٹیسٹ: کپتان بابر اعظم کی سنچری، تیسرے روز پاکستان کے 7 وکٹوں پر 499 رنز

امام الحق اور عبداللہ نے سنچریاں بنائیں اور پہلی وکٹ کیلئے 225 رنز کی شراکت قائم کی، بابراعظم 136 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں تیسرے روز کے اختتام پر پہلی اننگز میں دونوں اوپنرز اور کپتان بابراعظم کی سنچریوں کی بدولت 7 وکٹوں پر 499 رنز بنا لیے۔

راولپنڈی میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن پاکستان نے 181 رنز بغیر کسی نقصان کے اپنی پہلی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو عبداللہ 89 اور امام 90 رنز پر کھیل رہے تھے۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ وہیں سے جوڑتے ہوئے ٹیم کی ڈبل سنچری مکمل کرائی اور جلد ہی اپنی، اپنی سنچریاں مکمل کرنے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا۔

اوپنرز نے پہلی وکٹ کے لیے 225 رنز کی شراکت قائم کی اور انگلینڈ کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب عبداللہ شفیق 114 رنز بنانے کے بد وِل جیکس کی وکٹ بن گئے، ان کی اننگز میں 13 چوکے اور تین چکے شامل تھے۔

امام الحق سے ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہو سکی اور وہ مجموعی اسکور میں 20 رنز کے اضافے کے بعد 15 چوکوں اور دو چھکوں سے مزین 121 رنز کی اننگز تراشنے کے بعد جیک لیچ کو وکٹ دے بیٹھے۔

بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر اظہر علی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور بابر کے ہمراہ تیسری وکٹ کے لیے 45 رنز جوڑنے کے بعد جیک لیچ کی دوسری وکٹ بن گئے۔

بابراعظم اور سعود شکیل نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں اسکور 413 رنز تک پہنچادیا، اس دوران کپتان نے اپنی سنچری بھی مکمل کی۔

سعود شکیل کی 37 رنز کی اننگز کا خاتمہ رابنسن نے وکٹ کیپر اولی پوپ کے ہاتھوں کرایا۔

نئے آنے والے بلے باز محمد رضوان اور بابراعظم کی جوڑی نے شراکت میں 60 رنز کا اضافہ کیا۔

پاکستان کی جانب سے پانچویں آؤٹ ہونے والے بلے باز بابراعظم تھے، جو 136 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہیں جیکس نے آؤٹ کیا۔

محمد رضوان بھی کپتان کے آؤٹ ہوتے ہی چلتے بنے اور 475 کے اسکور پر پاکستان کو چھٹا نقصان برداشت کرنا پڑا، رضوان 29 رنز بنانے کے بعد میچ میں انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن کی پہلی وکٹ بنے۔

تیسرے روز آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز نسیم شاہ تھے، جنہوں نے 21 گیندوں پر 15 رنز بنائے۔

پاکستان نے تیسرے روز کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر 499 رنز بنائے اور انگلینڈ کے پہلی اننگز کے اسکور 657 کو برابر کرنے کے لیے مزید 158 رنز درکار ہیں۔

انگلینڈ کی جانب سے ول جیکس نے سب سے زیادہ 3، جیک لیچ نے ، جیمز اینڈرسن اور اولی رابنسن نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

یاد رہے کہ انگلینڈ نے پہلی اننگز میں چار کھلاڑیوں کی سنچریوں کی بدولت رنز کا پہاڑ کھڑا کرتے ہوئے 657 رنز بنائے تھے۔

دنیا کا معمر ترین کچھوا اپنی 190 ویں سالگرہ منانے کو تیار

فیفا ڈائری (15واں دن): تھکن کے سبب سوچتا ہوں کہ اچھا ہے اب گروپ میچ ختم ہورہے ہیں

آئی ایم ایف ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، مجھے پاکستان کا مفاد دیکھنا ہے، اسحٰق ڈار