جوانی میں تضحیک اور تشدد برداشت کیا، عتیقہ اوڈھو
سینیئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے نوجوان خواتین کو تضحیک اور تشدد آموز تعلقات کو ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ بھی جوانی میں جسمانی و ذہنی تشدد و تضحیک برداشت کرتی رہی ہیں۔
اداکارہ نے ایک روز قبل انسٹاگرام پر اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان تمام خواتین کو تعلقات کو ختم کرنے کا مشورہ دیا، جن کے ساتھ ان کے شریک حیات یا پارٹنر تضحیک آموز رویہ اختیار کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ خود جوانی میں ایسے رشتوں اور تعلقات کی وجہ سے ذہنی و جسمانی تشدد اور تضحیک کا نشانہ بن چکی ہیں، اس لیے اب وہ اس امید کےساتھ نوجوان خواتین کو مشورہ دے رہی ہیں کہ ان کی باتوں سے وہ سیکھیں گی۔
عتیقہ اوڈھو نے لکھا کہ جب بھی کوئی ساتھی یا شریک حیات کسی خاتون کی تضحیک کرتا ہے یا اس پر تشدد کرتا ہے تو خاتون کو اس کا رویہ برداشت نہیں کرنا چاہیے، کیوں کہ اگر وہ ایسا کرتی رہیں گی تو انہیں یہ سب برداشت کرنے کی عادت ہوجائے گی اور وہ اپنا ذاتی تشخص بھی کھو دیں گی۔
اداکارہ نے لکھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ یہ ان کا فرض ہے کہ وہ نوجوان خواتین کو سمجھائیں کہ تشدد اور تضحیک آموز رویوں سے کس طرح بچنا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہر طرح کا تضحیک آموز رویہ اور تشدد ناقابل قبول ہے، چاہے ایسا کرنے والا شخص کوئی بھی ہو اور ایسا تجربہ کرنے والی خواتین کو ایسے مسائل سے نکل جانا چاہیے اور پھر انہیں واپس اس طرف مڑ کر دیکھنا بھی نہیں چاہیے۔
اداکارہ نے لکھا کہ اگر کوئی بھی تشدد برداشت کرتا رہے گا تو ایک تو ایسا رویہ برداشت کرنے کی اس کی عادت بن جائے گی اور دوسرا ان پر تشدد کرنے والا مزید بدتر ہوکر ان کی تضحیک کرتا رہے گا، اس لیے ایسے تعلقات کو ختم کرکے آگے بڑھا جائے، خواتین اپنی زندگی کا اختیار کسی اور کو نہ دیں۔
انہوں نے نوجوان خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی زندگی سے متعلق کسی کے فیصلوں کو تسلیم نہ کریں، وہ صرف اپنے دماغ اور دل کی باتیں سنیں اور ایسے فیصلے کرکے اپنا تشخص اور عزت بحال کریں، جس سے ان کی زندگی پرسکون گزرے۔
یہ بھی پڑھیں: تیسرے نکاح کے وقت گود میں نواسہ لیے بیٹھی تھی، عتیقہ اوڈھو
عتیقہ اوڈھو نے نوجوان خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ ہر طرح کے تشدد و تضحیک آموز تعلقات کو ختم کرکے آگے بڑھیں اور دنیا کی پرواہ کیے بغیر پیچھے مڑنے سے گریز کریں۔
ان کی پوسٹ پر متعدد خواتین نے کمنٹس کرتے ہوئے ان کی بات سے اتفاق کیا اور ساتھ ہی مفید تجاویز دینے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
خیال رہے کہ عتیقہ اوڈھو نے 1980 میں کیریئر کا آغاز کیا تھا اور انہوں نے پہلی شادی طلاق پر ختم ہونے کے بعد ہی اداکاری شروع کی تھی۔
مزید پڑھیں: ’ہم سفر‘ میں میرے کردار پر خواتین روتیں، انہیں مجھ پر ترس آتا تھا، عتیقہ اوڈھو
ماضی میں ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنی شادیوں سے متعلق بھی بات کی تھی اور بتایا تھا کہ پہلی شادی کی ناکامی کے بعد انہوں نے اپنی ہی مرضی سے دوسری شادی کی مگر اتفاق سے وہ بھی کامیاب نہ ہوسکی اور ان کی دونوں شادیاں طلاق پر ختم ہوئیں۔
عتیقہ اوڈھو نے بتایا تھا کہ انہوں نے تمام شادیاں پسند اور پیار سے کیں۔
انہوں نے بتایا تھا کہ وہ شادی جیسے رشتے پر بھرپور یقین رکھتی ہیں، اس لیے انہوں نے دو ناکامیوں کے بعد تیسری مرتبہ 2012 میں زائد العمری میں شادی کرنے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے تیسرے شوہر ثمر علی خان کو خود شادی کی پیش کش کی تھی اور تیسری شادی کے وقت ان کی گود میں نواسا تھا۔