لائف اسٹائل

فوٹوشوٹ کی تصاویر ایڈٹ کی گئیں، رنویر سنگھ کا دعویٰ

رنویر سنگھ کی جانب سے رواں برس جولائی میں ’پیپر میگزین‘ کے لیے ایک فوٹوشوٹ کروایا گیا تھا،جس میں انہیں تقریبا برہنہ دیکھا گیا تھا۔

بولی وڈ اداکارہ رنویر سنگھ نے ’برہنہ فوٹوشوٹ‘ کیس میں پولیس کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی کم از کم ایک تصویر کو ایڈٹ کرکے انہیں بدنام کیا گیا۔

رنویر سنگھ کی جانب سے رواں برس جولائی میں ’پیپر میگزین‘ کے لیے ایک فوٹوشوٹ کروایا گیا تھا،جس میں انہیں تقریبا برہنہ دیکھا گیا تھا۔

ان کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد ان پر تنقید کی گئی تھی اور ایک سماجی تنظیم کی درخواست پر ممبئی پولیس نے ان کے خلاف خواتین کے جذبات مجروح کرنے سمیت تین مختلف دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

ان پر پیسوں کے عوض کم عمر افراد اور معاشرے میں فحش مواد کی ترسیل کے الزام کے تحت بھی مقدمہ دائر کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے انہیں بیان قلم بند کروانے کے لیے طلب کیا تھا۔

رنویر سنگھ ممبئی پولیس کے نوٹس پر گزشتہ ماہ اگست میں تھانے میں پیش ہوئے تھے، جہاں انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا،تاہم اس وقت اس حوالے سے کوئی تفصیلات سامنے نہیں آ سکی تھیں۔

اب اسی حوالے سے تفصیلات سامنے آئی ہیں، جن کے مطابق اداکار نے پولیس کو بتایا کہ ان کی تصویر کو ایڈٹ کیا گیا تھا۔

’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق رنویر سنگھ نے پولیس کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں دعویٰ کیا کہ کم از کم ان کی ایک تصویر کو ایڈٹ کرکے انہیں برہنہ کیا گیا۔

اداکار نے فوٹوشوٹ کے دوران کم از کم نصف درجن تصاویر کھچوائی تھیں، جن میں انہیں تقریبا بے لباس دیکھا گیا تھا۔

ان کی برہنہ تصاویر پر بھارت بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اداکار پر خواتین کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات عائد کیے تھے۔

علاوہ ازیں انتہاپسند ہندوؤں نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ رنویر سنگھ کو کپڑے عطیہ کریں، کیوں کہ ان کے پاس شاید لباس نہیں، جس وجہ سے وہ ننگے ہوئے۔

جہاں لوگوں نے ان پر تنقید کی تھی، وہیں بہت ساری بولی وڈ شخصیات نے رنویر سنگھ کی حمایت بھی کی تھی۔

رنویر سنگھ پر برہنہ فوٹوشوٹ کے ذریعے خواتین کے جذبات مجروح کرنے کا الزام

رنویر سنگھ کے خلاف ’فحش مواد کی ترسیل اور خواتین کی تضحیک‘ کا مقدمہ دائر

رنویر سنگھ درحقیقت بولی وڈ کے سب سے بڑے انٹرٹینر