عامر لیاقت نے دانیہ ملک کو خلع دے دی تھی، بشریٰ اقبال
عامر لیاقت کی سابق اور پہلی اہلیہ سیدہ بشریٰ اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹی وی میزبان نے اپنی تیسری اہلیہ دانیہ ملک کو بھی خلع دے دی تھی۔
سیدہ بشریٰ اقبال نے سابق شوہر کی تیسری بیوی دانیہ ملک کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم میں شکایت درج کروانے کے بعد یوٹیوبرز سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ عامر لیاقت اپنی آخری اہلیہ کو بھی خلع دے چکے تھے۔
بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر عامر لیاقت نے دانیہ ملک سے صلح کرنے کی کوشش کی مگر پھر انہوں نے اپنی ہی زندگی میں وکیل کو خلع کے کاغذات پر راضی نامہ لکھوادیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب عامر لیاقت کا انتقال ہوا تو ان کے وکیل دانیہ ملک کے پاس خلع کا راضی نامہ لے کر پہنچے مگر انہوں نے اس سے قبل ہی عدالت میں تنسیخ نکاح کی درخواست واپس لے لی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ اقبال کا دانیہ ملک کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمہ کرنے کا اعلان
انہوں نے بتایا کہ دانیہ ملک کی جانب سے تنسیخ نکاح کی درخواست واپس لیے جانے کی وجہ سے قانون کی نظر میں عامر لیاقت کا خلع تسلیم نہیں ہوسکتا مگر شرعی لحاظ سے ان کی خلع ہوچکی۔
بشریٰ اقبال نے الزام عائد کیا کہ دانیہ ملک اور عامر لیاقت کی شادی نہیں بلکہ ایک طرح سے ڈیل ہوئی تھی اور خاتون نے محض چند ماہ میں ان کے سابق شوہر کو لوگوں سے بھیک مانگنے تک مجبور کردیا۔
ان کے مطابق عامر لیاقت تو شادی کرنا چاہتے تھے مگر انہوں نے ڈیل کرلی اور دانیہ ملک نے چار ماہ کے اندر ہی ان سے خلع لینے کے لیے عدالت کا دروازا کھٹکھٹایا اور پھر اپنی درخواست واپس بھی لے لی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دانیہ ملک نے عامر لیاقت کو معاشی طور پر تباہ کیا اور وہ دوسرے لوگوں سے مالی مدد مانگنے پر مجبور ہوئے۔
بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کے انتقال سے قبل دانیہ ملک اور ان کی والدہ صرف طلاق کا مطالبہ کرتی رہی تھیں مگر انتقال کے فوری بعد وہ ان کی بیوہ بننے کا ڈراما کرنے لگیں۔
انہوں نے سابق شوہر کے انتقال پر بھی بات کی اور کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: عامر لیاقت کے بچوں نے دانیہ ملک کے خلاف ایف آئی اے میں شکایت درج کروادی
انہوں نے دلیل دی کہ عامر لیاقت کے جسم پر گولی لگنے سمیت دیگر طرح کے کوئی تشدد کے نشانات نہیں تھے اور نہ ہی ان کے منہ سے جھاگ نکلا تھا جس سے خدشہ ہو کہ انہیں زہریلی چیز دی گئی ہو۔
بشریٰ اقبال کے مطابق قتل کیے جانے والے شخص سے متعلق شکوک پیدا ہوجاتے ہیں مگر انہیں عامر لیاقت کے جسم سے اس طرح کے کوئی نشانات نہیں ملے، جن سے انہیں ان کے تھوڑے سے قتل کا شک ہوتا۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ عامر لیاقت کا جسمانی معائنہ کرنے کے بعد انہیں ان کی موت کے سرٹیفکیٹ پر ان کے موت کا سبب نہیں لکھ کر دیا، جس پر انہیں سمجھ نہیں آئی کہ ڈاکٹرز نے ایسا کیوں کیا؟
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ اقبال پوسٹ مارٹم کے معاملے پر دھمکیاں دے رہی ہیں، دانیہ ملک
بشریٰ اقبال کے ہمراہ بیٹی دعا عامر بھی موجود تھیں اور انہوں نے واضح کیا کہ وہ عامر لیاقت کی سابق اہلیہ ہیں اور ان کا ان کی دولت پر کوئی حق نہیں مگر قانونی اور مذہبی طور پر بچے ہی والدین کی ملکیت کے حقدار ہوتے ہیں۔
انہوں نے عامر لیاقت کی زندگی کے آخری ایام میں مشکلات کا ذمہ دار دانیہ ملک کو ٹھہرایا اور کہا کہ ان کے سابق شوہر کو اتنا بدنام کیا گیا کہ وہ لوگوں سے منہ چھپاتے پھرتے تھے۔
بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ انہوں ایف آئی اے سائبر کرائم میں دانیہ ملک کے خلاف شکایت درج کروادی ہے اور انہوں نے تمام شواہد بھی ادارے کو فراہم کردیے ہیں اور انہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔