لائف اسٹائل

امبر ہرڈ کی نظرثانی کی درخواست مسترد

امبر ہرڈ نے رواں ماہ جولائی کے آغاز میں گزشتہ ماہ جون میں ہارے ہوئے کیس کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔

امریکی عدالت نے ہولی وڈ اداکارہ امبر ہرڈ کی جانب سے ہارے ہوئے ہتک عزت کیس کی نظرثانی درخواست مسترد کردی۔

امبر ہرڈ نے رواں ماہ جولائی کے آغاز میں گزشتہ ماہ جون میں ہارے ہوئے کیس کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔

اداکارہ کے وکلا نے ریاست ورجینیا کی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اداکارہ کے خلاف دیے گئے فیصلے کو کاالعدم قرار دیا جائے۔

اداکارہ کے وکلا کی جانب سے دائر کردہ 43 صفحات کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہتک عزت کیس کا فیصلہ تمام شواہد کو نظر میں رکھے بغیر سنایا گیا اور یہ کہ شواہد سے فیصلے کو تقویت نہیں ملتی۔

یہ بھی پڑھیں: امبر ہرڈ نے ہارے ہوئے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی

درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ شواہد کو بالائے طاق رکھ کر دیے گئے فیصلے کو مسترد کردیا جائے اور مذکورہ کیس کے نئے ٹرائل کا اعلان کیا جائے۔

تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اپنے مختصر فیصلے میں بتایا کہ فیصلہ سنانے والی جیوری کی جانب سے فیصلہ سنانے میں کسی طرح کے فراڈ کیے جانے کے شواہد نہیں ملے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق عدالت کی خاتون جج نے امبر ہرڈ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلہ میں کہا کہ جیوری ارکان نے ٹرائل کے دوران تمام فریقین اور گواہان کے بیانات سننے کے بعد فیصلہ دیا اور اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ جیوری نے فیصلہ سنانے میں جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔

عدالت نے امبر ہرڈ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جیوری کی جانب سے جون کے آغاز میں دیے گئے فیصلے کو برقرار رکھا۔

خیال رہے کہ امبر ہرڈ نے گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں سابق شوہر جونی ڈیپ کے خلاف امریکی ریاست ورجینیا کی عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ ہارا تھا۔

عدالت نے طویل سماعت کے بعد جونی ڈیپ کے حق میں فیصلہ ہوئے کہا تھا کہ اداکار نے اپنے خلاف تمام شواہد پیش کیے اور ثابت کیا کہ امبر ہرڈ نے ان کی توہین اور بدنامی کی۔

عدالت نے ہتک عزت کے دعوے کے تحت امبر ہرڈ پر ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا، تاہم جونی ڈیپ پر بھی 15 سے 20 لاکھ تک جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

اصل معاملہ کیا تھا؟

جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف ریاست ورجینیا میں 5 کروڑ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔

جونی ڈیپ نے اس وقت مذکورہ کیس دائر کیا تھا جب کہ ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ نے دسمبر 2018 میں واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون میں انکشاف کیا تھا کہ وہ گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں، تاہم انہوں نے سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام نہیں لکھا تھا۔

مذکورہ مضمون کے بعد جونی ڈیپ کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور لوگوں نے انٹرنیٹ پر ان پر الزامات لگائے کہ وہ گھریلو تشدد میں ملوث رہے ہیں، جس کے بعد انہوں نے سابق بیوی پر مقدمہ دائر کیا۔

مذکورہ مقدمہ دائر ہونے اور جونی ڈیپ سمیت ان کے وکلا کی جانب سے الزامات لگائے جانے کی بنیاد پر اگست 2020 میں امبر ہرڈ نے بھی سابق شوہر کے خلاف ورجینیا کی فیئر فیکس کاؤنٹی میں 10 کروڑ ڈالر کا جوابی مقدمہ دائر کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے بیانات بھی مکمل

دونوں شخصیات نے اپنے دائر کردہ مقدموں میں ایک دوسرے پر تشدد کرنے، جھوٹے الزامات لگائے اور بدنام کرنے جیسے الزامات لگائے تھے۔

دونوں کے مقدمات پر 2019 سے ہی قانونی کارروائی جاری تھی مگر بعد ازاں کورونا کی وبا آنے کے بعد ان کا ٹرائل تاخیر کا شکار ہوا اور رواں برس اپریل میں ان کے مقدمات کا باضابطہ ٹرائل شروع ہوا۔

دونوں کے مقدمات سننے کے لیے امریکی قانونی کے تحت 7 رکنی جیوری منتخب کی گئی، جس میں خواتین کو بھی شامل کیا گیا۔

جیوری نے تقریبا 8 ہفتوں تک ان کے مقدمات کی سماعت کی اور اس دوران جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے بھی بیانات ریکارڈ کروائے اور ان سے جرح بھی کی گئی۔

تمام افراد اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونے کے بعد مئی کے اختتام تک ٹرائل کی سماعتیں مکمل ہوئیں اور جیوری نے یکم جون کو فیصلہ سنایا تھا۔

جیوری نے فیصلہ سنایا تھا کہ دونوں شخصیات نےایک دوسرے کی عزت اچھالی اور ایک دوسرے پر الزامات لگائے اور دونوں پر جرمانہ بھی عائد کیا کردیا تھا۔

کیس جیتنے کے باوجود جونی ڈیپ کو کم رقم کیوں ملی؟

جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا

جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ کیس میں کب کیا ہوا؟