امبر ہرڈ نے ہارے ہوئے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی
ہولی وڈ امریکی اداکارہ 36 سالہ امبر ہرڈ نے ہارے ہوئے ہتک عزت کیس کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے خلاف دیے گئے فیصلے کو کاالعدم قرار دیا جائے۔
امبر ہرڈ نے گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں سابق شوہر جونی ڈیپ کے خلاف امریکی ریاست ورجینیا کی عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ ہارا تھا۔
عدالت نے طویل سماعت کے بعد جونی ڈیپ کے حق میں فیصلہ ہوئے کہا تھا کہ اداکار نے اپنے خلاف تمام شواہد پیش کیے اور ثابت کیا کہ امبر ہرڈ نے ان کی توہین اور بدنامی کی۔
عدالت نے ہتک عزت کے دعوے کے تحت امبر ہرڈ پر ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا، تاہم جونی ڈیپ پر بھی 15 سے 20 لاکھ تک جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت کیس: جونی ڈیپ کا بیان حلفی مکمل
مذکورہ کیس میں جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ کے خلاف 5 کروڑ جب کہ امبر ہرڈ نے بھی سابق شوہر کے خلاف 10 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا تھا۔
عدالتی فیصلے کے بعد ہی خیال کیا جا رہا تھا کہ امبر ہرڈ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گی اور اب ان کے وکلا نے اپیل دائر کردی۔
شوبز ویب سائٹ ‘ڈیڈ لائن’ کے مطابق امبر ہرڈ کے وکلا نے 43 صفحات پر مشتمل اپنی درخواست میں ریاست ورجینیا کی عدالت سے استدعا کی ہے کہ اداکارہ کے خلاف دیے گئے جیوری کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہتک عزت کیس کا فیصلہ تمام شواہد کو نظر میں رکھے بغیر سنایا گیا اور یہ کہ شواہد سے فیصلے کو تقویت نہیں ملتی۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ شواہد کو بالائے طاق رکھ کر دیے گئے فیصلے کو مسترد کردیا جائے اور مذکورہ کیس کے نئے ٹرائل کا اعلان کیا جائے۔
اسی حوالے سے ‘اسکائے نیوز’ نے بتایا کہ اداکارہ کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے کہا گیا ہے کہ عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ سابق فیصلے کو کالعدم قرار دے یا چاہے تو کیس کے نئے ٹرائل کا اعلان کرے یا پھر اداکارہ کی درخواست ہی مسترد کردی جائے۔
اداکارہ کے وکلا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں گزشتہ ماہ دیے گئے فیصلے پر سوالات اٹھائے گئے ہیں اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ جیوری نے شواہد کو خاطر میں لائے بغیر امبر ہرڈ کے خلاف فیصلہ دیا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ امبر ہرڈ کی درخواست پر عدالت کب تک فیصلہ سنائے گی، تاہم امکان ہے کہ تین ہفتوں کے اندر اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا جائے گا۔
اصل معاملہ کیا تھا؟
جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف ریاست ورجینیا میں 5 کروڑ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔
جونی ڈیپ نے اس وقت مذکورہ کیس دائر کیا تھا جب کہ ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ نے دسمبر 2018 میں واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون میں انکشاف کیا تھا کہ وہ گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں، تاہم انہوں نے سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام نہیں لکھا تھا۔
مذکورہ مضمون کے بعد جونی ڈیپ کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور لوگوں نے انٹرنیٹ پر ان پر الزامات لگائے کہ وہ گھریلو تشدد میں ملوث رہے ہیں، جس کے بعد انہوں نے سابق بیوی پر مقدمہ دائر کیا۔
مذکورہ مقدمہ دائر ہونے اور جونی ڈیپ سمیت ان کے وکلا کی جانب سے الزامات لگائے جانے کی بنیاد پر اگست 2020 میں امبر ہرڈ نے بھی سابق شوہر کے خلاف ورجینیا کی فیئر فیکس کاؤنٹی میں 10 کروڑ ڈالر کا جوابی مقدمہ دائر کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے بیانات بھی مکمل
دونوں شخصیات نے اپنے دائر کردہ مقدموں میں ایک دوسرے پر تشدد کرنے، جھوٹے الزامات لگائے اور بدنام کرنے جیسے الزامات لگائے تھے۔
دونوں کے مقدمات پر 2019 سے ہی قانونی کارروائی جاری تھی مگر بعد ازاں کورونا کی وبا آنے کے بعد ان کا ٹرائل تاخیر کا شکار ہوا اور رواں برس اپریل میں ان کے مقدمات کا باضابطہ ٹرائل شروع ہوا۔
دونوں کے مقدمات سننے کے لیے امریکی قانونی کے تحت 7 رکنی جیوری منتخب کی گئی، جس میں خواتین کو بھی شامل کیا گیا۔
جیوری نے تقریبا 8 ہفتوں تک ان کے مقدمات کی سماعت کی اور اس دوران جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے بھی بیانات ریکارڈ کروائے اور ان سے جرح بھی کی گئی۔
تمام افراد اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونے کے بعد مئی کے اختتام تک ٹرائل کی سماعتیں مکمل ہوئیں اور جیوری نے یکم جون کو فیصلہ سنایا تھا۔
جیوری نے فیصلہ سنایا تھا کہ دونوں شخصیات نےایک دوسرے کی عزت اچھالی اور ایک دوسرے پر الزامات لگائے اور دونوں پر جرمانہ بھی عائد کیا کردیا تھا۔