کھیل

پی ایس ایل کے ساتویں سیزن میں پی سی بی کے خزانے میں 2 ارب کا اضافہ

آخری سیزن میں ہونے والی آمدنی کے بعد بورڈ کے پاس اس وقت 15 ارب روپے کے ذخائر ہیں، ترجمان پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں سیزن میں بورڈ کے خزانے میں 2 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث پڑنے والے خلل سے بورڈ کو 70 کروڑ روپے کا نقصان بھی اٹھانا پڑا کیونکہ فرنچائزز کو ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کے لیے ایک ارب روپے ادا کیے گئے۔

مزید پڑھیں: 27 فروری: سرپرائز ڈے پر لاہور قلندرز کا سرپرائز

انہوں نے کہا کہ تاہم آخری سیزن میں ہونے والی آمدنی کے بعد بورڈ کے پاس اس وقت 15 ارب روپے کے ذخائر ہیں جس کو بورڈ ‘انتہائی زبردست مالی حالت’ قرار دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ پی ایس ایل کا اگلا ٹورنامنٹ چاروں شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔

پی سی بی کی مالی پوزیشن کے حوالے سے مزید تفصیلات اگلے ہفتے کے شروع میں متوقع طور پر سامنے آئیں گی تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ پی سی بی فرنچائزز کیجانب سے حاصل ہونے والے مجموعی منافع کی تفصیل بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

پی سی بی بہتری مالی پوزیشن کے باوجود رواں برس ریٹائرڈ کرکٹرز کی پنشن میں اضافے پر غور نہیں کر رہا ہے، جن کی پنشن میں آخری مرتبہ 2019 میں اضافہ ہوا تھا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پنشن لینے والوں کے لیے سالانہ انکریمنٹ بورڈ کی پالیسی کا حصہ نہیں ہے اور یہ امور زیر جائزہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک نظر پی ایس ایل کے اب تک کے اعداد و شمار پر

پی سی بی نے 2004-05 میں سابق چیئرمین شہریار خان کے دور میں ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو ماہانہ معاوضہ دینے کا آغاز کیا تھا، 18 سال بعد ماہانہ پنشن 42 ہزار سے 55 ہزار کے درمیان ہے۔

متعدد سابق کرکٹرز جو اس وقت کھیل کا حصہ تھے جب کرکٹ میں پیسہ زیادہ نہیں تھا، آج کل وہ مالی لحاظ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ترجمان پی سی بی نے کہا کہ مالی سال 2022-23 کے لیےسینٹرل کنٹرکٹ میں شامل کھلاڑیوں کی تنخواہ اور کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بات چل ہے کہ اگلے مال سے میں 20 سے زیادہ کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ دیا جائے اور اسی طرح وائٹ بال اور ٹیسٹ کھلاڑیوں کے لیے دو الگ سینٹرل کنٹریکٹس کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل سیزن 7 میں اب تک کے اعداد و شمار

ترجمان نے بتایا کہ جو کھلاڑی قومی ڈیوٹی کے لیے لیگ کرکٹ کا موقع چھوڑنے والے کھلاڑیوں کو اس کا معاوضہ دینے کے لیے ایک فنڈ بنانے کے لیے بھی غور کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ پی ایس ایل کے رواں برس کے مقابلے پہلی مرتبہ مکمل طور پر پاکستان میں منعقد ہوئے تھے، پہلا مرحلہ کراچی اور دوسرا اور آخری مرحلہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں مکمل ہوا تھا۔

پی ایس ایل 2022 کووڈ-19 کے باعث پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے 2 سال بعد منعقد ہوا تھا۔

ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں احتجاج، ہیضے سے متاثرہ کیسز 2500 سے تجاوز

صحتیابی کے 2 سال بعد بھی کورونا مریضوں میں علامات موجود رہنے کا انکشاف

ملک بھر میں اگلے ہفتے تک ہیٹ ویو جاری رہنے کا امکان، کراچی میں شدید گرمی کا راج