Inserm ریسرچ سینٹر کی تحقیق میں ورزش کرنے کی عادت، انسولین اور جسمانی وزن کو قابو میں رکھنے اور دماغی حجم کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی جس سے دماغی تنزلی سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ جسمانی سرگرمیاں کس طرح دماغی صحت پر اثرانداز ہوتی ہیں۔
تحقیق میں ورزش اور دماغ میں گلوکوز کے میٹابولزم کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا جو انسولین یا جسمانی وزن پر اثرانداز نہیں ہوتا۔
اس تحقیق میں 134 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی اوسط عمر 69 سال تھی اور یادداشت کے مسائل سے محفوظ تھے۔
ان افراد سے گزشتہ سال کی جسمانی سرگرمیوں کے بارے میں جانا گیا، جبکہ دماغی حجم اور گلوکوز میٹابولزم کے لیے برین اسکین کیے گئے۔
اسی طرح جسمانی وزن، انسولین کی سطح، کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور دیگر عناصر کی بھی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسمانی طور پر سب سے زیادہ متحرک افراد کے دماغوں میں گرے میٹر سب سے زیادہ تھا۔
اسی طرح دماغ کے صرف ان حصوں کو دیکھا گیا جو الزائمر امراض سے متاثر ہوتے ہیں تو بھی یہی نتیجہ نکلا۔
جو لوگ جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں ان کے دماغ میں گلوکوز میٹابولزم کی اوسط شرح زیادہ ہوتی ہے اور یہ پہلے ہی معلوم ہوچکا ہے کہ اس میٹابولزم کی کم شرح اور الزائمر کے درمیان تعلق موجود ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیورولوجی میں شائع ہوئے۔