صحت

دنیا کی پہلی پودوں سے تیار کووڈ 19 ویکسین

اس ویکسین کو پودوں میں پائے جانے والے ایسے پروٹینز سے تیار کیا گیا ہے جو مدافعتی نظام کو کورونا وائرس کی طرح نظر آتے ہیں۔

کورونا وائرس سے مقابلے کے لیے پودوں کی مدد سے دنیا کی پہلی کووڈ 19 ویکسین کو تیار کرلیا گیا ہے۔

میٹسابوشی کیمیکل ہولڈنگز کارپوریشن کی ذیلی شاخ میڈکاگو، گلیکسو اسمتھ کلائن اور فلپ مورس انٹرنیشنل کے اشتراک سے تیار کردہ اس ویکسین کو کووفینز کا نام دیا گیا ہے

کمپنیوں کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ ویکسین 18 سے 64 سال کی عمر کے لیے دستیاب ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ اس ویکسین کو کسی جگہ پہنچانا اور محفوظ کرنا کسی ایم آر این اے ویکسین سے زیادہ آسان ہے کیونکہ اسے بہت کم درجہ حرارت میں رکھنے کی ضرورت نہیں۔

اس ویکسین کو پودوں میں پائے جانے والے ایسے پروٹینز سے تیار کیا گیا ہے جو مدافعتی نظام کو کورونا وائرس کی طرح نظر آتے ہیں تاکہ وہ اس سے مقابلے کے لیے تیار ہوسکے۔

اس کے علاوہ ویکسین میں مدافعتی نظام کے ردعمل کو بڑھانے کے لیے گلیکسو اسمتھ کلائن کے ایک خاص pandemic adjuvant کو بھی استعمال کیا گیا ہے۔

کینیڈا کو اس ویکسین کی 7 کروڑ 60 لاکھ خوراکیں فراہم کرنے کا معاہدہ ہوچکا ہے جبکہ میڈیکاگو کی جانب سے دیگر ممالک سے بھی بات کی جارہی ہے۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کی متعدد اقسام سے تحفظ فراہم کرنے میں 71 فیصد تک مؤثر ہے۔

یہ دسمبر 2021 تک کے کلینکل ٹرائلز کے نتائج ہیں یعنی اومیکرون کے حوالے سے اس کی افادیت ابھی واضح نہیں۔

کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلاف اس کی افادیت 75 فیصد جبکہ گاما قسم کے خلاف لگ بھگ 89 فیصد تک دریافت ہوئی۔

اس وقت چونکہ اومیکرون قسم زیادہ بڑے پیمانے پر نہیں پھیلی تھی تو اس کے حوالے سے کمپنی کی جانب سے مزید ٹرائلز پر کام کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

کووڈ کی وبا اس بیماری سے محفوظ رہنے والے افراد کے لیے بھی تباہ کن

بچے بالغ افراد کے مقابلے میں کم مقدار میں وائرل ذرات خارج کرتے ہیں، تحقیق

کووڈ کے 37 فیصد مریضوں کو چکھنے کی حس سے محرومی کا سامنا ہوتا ہے، تحقیق