صحت

نئی اینٹی وائرل ادویات کا امتزاج کورونا وائرس کے خلاف بہت زیادہ مؤثر قرار

طبی ماہرین نے کووڈ 19 کے علاج کے لیے ایسی اینٹی وائرل ادویات کو شناخت کیا ہے جن کا امتزاج بہت زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔

طبی ماہرین نے کووڈ 19 کے علاج کے لیے ایسی اینٹی وائرل ادویات کو شناخت کیا ہے جن کا امتزاج بہت زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔

ایک دوا بریکیونیر (brequniar) ہے جس کو ریمیڈیسیور یا مولنوپراویر (molnupiravir) کے ساتھ استعمال کرنے سے انسانی نظام تنفس کے خلیات اور چوہوں میں کورونا وائرس کو ناکارہ بنایا جاسکا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف پینسلوانیا اسکول آف میڈیسین اور یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسین کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ادویات کا امتزاج انفرادی استعمال سے زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔

اگرچہ ابھی تک ان ادویات کے امتزاج کا کلینکل ٹرائل نہیں ہوا مگر محققین کا ماننا ہے کہ یہ کووڈ کے علاج میں بہت زیادہ مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اینٹی وائرلز کے امتزاج کو شناخت کرنا بہت اہم ہے کیونکہ ایسا کرنے سے ادویات کی افادیت میں ہی اضافہ نہیں ہوتا بلکہ ان سے مزاحت کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

کورونا وائرس کی وبا ابھی تک ختم نہیں ہوئی بلکہ اس کی نئی اقسام سے خطرات بڑھ رہے ہیں جو ویکسینز کی اینٹی باڈیز پر بھی حملہ آور ہوسکتی ہیں، تو ان حالات میں بیماری کے علاج کے طریقہ کار بہت اہمیت رکھتے ہیں۔

اس تحقیق میں ماہرین نے 18 ہزار ادویات کی اسکریننگ کی تھی جن کو انسانی نظام تنفس کے خلیات پر آزمایا گیا کیونکہ پھیپھڑوں کے خلیات وائرس کا بنیادی ہدف ہوتے ہیں۔

محققین نے ایسی 122 ادویات کی شناخت کی جو اینٹی وائرل سرگرمیوں کو متحرک کرسکتی ہیں۔

ان 122 ادویات میں سے ماہرین نے تجرباتی دوا brequinar کی جانچ پڑتال میں کیا کہ وہ جسم کے اس عمل کہ روک تھام کرتی ہے جو وائرس کو جسم میں داخلے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

محققین ےنے پھر اس دوا کا امتزاج ریمیڈیسیور یا molnupiravir سے کیا تو وائرس کے خلاف ان کا اثر بڑھ گیا۔

محققین نے بتایا کہ ہمیں یہ بہت حیرت انگیز لگا کہ جب ادویات کے امتزاج کو استعمال کیا گیا تو وائرس مکمل طور پر مردہ ہوگیا۔

انہوں نے ادویات کی آزمائش پھیپھڑوں کے خلیات کے ساتھ ساتھ چوہوں پر بھی کی اور دریافت کیا کہ یہ امتزاج کورونا کی متعدد اقسام بشمول ڈیلٹا کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہے۔

اب تحقیقی ٹیم کی جانب سے ان ادویات کی آزمائش اومیکرون قسم پر کی جارہی ہے۔

اسی طرح محققین نے دریافت کیا کہ فائزر کی تیار کردہ اینٹی وائرل دوا پیکسیلوئیڈ کو ریمیڈیسیور یا molnupiravir کے ساتھ ملانے سے کورونا وائرس کے خلاف اس کے اثر کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

اگلے مرحلے میں ان ادویات کے امتزاج کو کلینکل ٹرائلز میں آزمایا جائے گا۔

محققین نے بتایا کہ اس وقت جب وائرس کی نئی اقسام ابھر رہی ہیں، نئے طریقہ علاج کی ضرورت ناگزیر ہے، ہم اب جانتے ہیں کہ ایسی متعدد طاقتور ادویات کا امتزاج موجود ہیں جو وائرس کو ناکارہ بناسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیچر میں شائع ہوئے۔

کووڈ ویکسینز کی افادیت جلد گھٹ جاتی ہے مگر سنگین بیماری سے ٹھوس تحفظ ملتا ہے، تحقیق

کووڈ 19 سے دوران حمل سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق

کووڈ کو شکست دینے کے ایک سال بعد بھی دل کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف