کمپنی کی جانب سے کچھ عرصہ پہلے جاری ڈیٹا میں بتایا گیا کہ اس کی اوریجنل کووڈ ویکسین کی 2 خوراکیں وائرس کی اومیکرون قسم کی روک تھام میں جدوجہد کا سامنا کررہی ہے۔
اس کی وجہ اومیکرون قسم میں موجود ایسی موٹیشنز ہیں جو اینٹی باڈیز سے بچنے میں وائرس کو مدد فراہم کرتی ہیں۔
ویکسین کی اضافی خوراک یا بوسٹر ڈوز سے وائرس کو ناکارہ بنانے کی صلاحٰت کافی حد تک بحال ہوجاتی ہے جبکہ ویکسین سے ملنے والا تحفظ وقت کے ساتھ کمزور ضرور ہوتا ہے مگر کم از کم 6 ماہ تک برقرار رہتا ہے۔
اسی کے پیش نظر موڈرنا کے سی ای او اسٹیفن بینسل نے ایک بیان میں بتایا کہ اومیکرون قسم اتنا بڑا خطرہ ضرور ہے جس کو دیکھتے ہوئے کمپنی اس کے خلاف مخصوص بوسٹر کی منصوبہ بندی کی۔
کمپنی کی جانب سے اومیکرون بوسٹر کی آزمائش 2 گروپس میں کی جارہی ہے۔
پہلا گروپ ایسے افراد کا ہے جن کو موڈرنا کی اصل ویکسین کی 2 خوراکوں کا استعمال کرایا گیا جبکہ دوسرا گروپ ان افراد کا ہے جو ویکسینیشن مکمل کرانے کے بعد بوسٹر ڈوز کا بھی استعمال کرچکے ہیں۔
ہر گروپ 300 افراد پر مشتمل ہوگا اور کمپنی پہلے بتا چکی ہے کہ اومیکرون بوسٹر کا ڈیٹا مارچ تک تیار ہوسکتا ہے۔
اسٹیفن بینسل کے مطابق کلینکل ٹرائل کے آغاز کے بعد توقع ہے کہ کمپنی ریگولیٹرز کے ساتھ ڈیٹا کو مارچ تک شیئر کرسکے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ویکسین مکمل ہوچکی ہے اور آنے والے ہفتوں میں کلینکل مرحلے میں داخل ہوجائے گی، ہمیں توقع ہے کہ مارچ تک ہمارے پاس اس کا ڈیٹا ہوگا جو ریگولیٹرز سے شیئر کیا جائے گا تاکہ اگلے مراحل کا تعین کیا جاسکے۔