لائف اسٹائل

کینسر سے بچنے پر کبریٰ خان خدا کی شکر گزار

مقبول اداکارہ کے مطابق سولہ سال کی عمر میں بھی ان کا آپریشن ہوا تھا، رواں سال بھی ان کا دوبارہ آپریشن ہوا۔

مقبول اداکارہ کبریٰ خان نے انکشاف کیا ہے کہ رواں برس جنوری میں برطانوی شہر لندن میں ان کا آپریشن ہوا تھا اور خدا کے فضل سے وہ موذی مرض کینسر کا شکار ہونے سے بچ گئیں۔

کبریٰ خان نے حال ہی میں شوبز ویب سائٹ ’سم تھنگ ہاٹ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں شوبز کیریئر اور اپنے کرداروں سمیت اپنی جسامت اور بولڈ لباس پر ہونے والی تنقید پر کھل کر باتیں کیں۔

دوران انٹرویو کبریٰ خان نے بتایا کہ انہوں نے 16 سال کی عمر میں نوکری کا آغاز کیا، کیوں کہ اس وقت ان کے والد میں (dementia) کے مرض کی تشخیص ہوئی، جو دماغی خلل کا ایک مرض ہے۔

اداکارہ نے بتایا کہ والد میں ’ڈیمینشیا‘ کے مرض کی تشخیص سے قبل ان کا ’اپینڈکس‘ کا آپریشن بھی ہوا تھا اور وہ مرتے مرتے بچی تھیں۔

کبریٰ خان کے مطابق والد کے بیمار پڑنے کے بعد انہوں نے لندن میں ہی ایک دکان پر گرافکس ڈیزائنر کے طور پر کام کیا اور وہیں کام کرتا دیکھ کر انہیں ایک شخص نے ماڈلنگ کی پیش کش کی اور 17 سال کی عمر میں انہوں نے پہلا فوٹوشوٹ برطانیہ میں کروایا۔

اداکارہ نے بتایا کہ پہلا فوٹوشوٹ کروانے کے کچھ عرصے بعد ان سے ڈائریکٹر عدنان قاضی نے رابطہ کیا اور ’سوچ دی بینڈ‘ نامی میوزیکل گروپ کے گانے ’ہمیشہ‘ میں انہیں کام کرنے کی پیش کش کی۔

کبریٰ خان کے مطابق ’ہمیشہ’ گانے میں کام کرنے کے بعد انہوں نے کچھ عرصہ فاطمہ اور احمد علی بٹ کے ساتھ میوزیکل شو میں کام کیا، جس کے بعد ان سے فلم ساز نبیل قریشی نے فیس بک پر رابطہ کیا اور فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ نبیل قریشی سے بات چیت بعد وہ فلم کی شوٹنگ کے لیے لندن سے پاکستان آئیں اور انہوں نے پہلی فلم ’نامعلوم افراد‘ سے کیریئر کا آغاز کیا۔

اداکارہ کے مطابق انہوں نے ماڈلنگ سے فلمی اداکاری اور بعد میں ڈراموں میں جوہر دکھائے اور انہیں ہر بار ایسا لگتا تھا کہ اب انہیں کام نہیں ملے گا مگر انہیں کام ملتا گیا۔

دوران انٹرویو کبریٰ خان نے بتایا کہ حال ہی میں نشر ہونے والے فوجی ڈراما ’صنف آہن‘ کے کرداروں کی کہانیاں حقیقی واقعات سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈراما دیکھ کر لوگوں نے کہا ’لڑکی بڑی چالاک ہے مگر ہے پیاری‘، کبریٰ خان

انہوں نے اپنے دوسرے مقبول ڈرامے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ پر بھی بات کی اور کہا کہ انہیں شوٹنگ کے دوران لگ رہا تھا کہ ان کے کردار کو نہیں سراہا جائے گا مگر ڈراما نشر ہونے کے بعد ان کے کردار ’مشعل‘ کو کافی پذیرائی ملی۔

اداکارہ نے بتایا کہ جلد ہی ان کا ایک اور میگا کاسٹ ڈراما ’سنگ ماہ‘ بھی ریلیز ہوگا، جس میں ان کے ساتھ عاطف اسلم سمیت دیگر اداکار ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

انٹرویو کے دوران کبریٰ خان نے انکشاف کیا کہ سال 2020 میں کورونا کی وبا آنے کے باعث وہ زیادہ تر گھر پر رہیں اور جب 2021 کے شروع میں لندن گئیں تو ان کے جسم پر ’گِلٹی‘ نکل آئی اور ان کا ہنگامی بنیادوں پر آپریشن کیا گیا۔

کبریٰ خان نے بتایا کہ ’گِلٹی‘ کو دیکھنے کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں بتایا کہ ممکنہ طور پر انہیں کینسر ہے، تاہم اس کی تصدیق آپریشن اور ’بائیوپسی‘ ٹیسٹ کے بعد ہوگی۔

اداکارہ کے مطابق ہنگامی بنیادوں پر ان کا آپریشن کرکے ’گِلٹی‘ کو نکال دیا گیا اور خدا کا شکر ہے کہ ٹیسٹ میں کینسر کی تشخیص نہیں ہوئی۔

انہوں نے موذی مرض سے بچنے پر خدا کے شکرانے ادا کیے اور کہا کہ وہ زندگی دینے والے مالک کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہیں، کیوں کہ وہ ایک موذی مرض کا شکار ہوتے ہوتے بچیں۔

مزید پڑھیں: جو آزادی اور سکون اکیلے پن میں ہے وہ شادی میں نہیں، کبریٰ خان

کبریٰ خان نے بتایا کہ آپریشن کے بعد وہ پاکستان آئیں تو ان کا وزن بڑھ چکا تھا اور لوگوں نے ان سے سبب پوچھے بغیر سوشل میڈیا پر ان پر تنقید کرنا شروع کی اور یہاں تک کہ شوبز کے لوگ ان کے سامنے ہی ان کے وزن سے متعلق باتیں کرتے تھے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں کبھی ہارمونز کا مسئلہ نہیں رہا اور ان کا وزن کبھی بھی 50 کلو سے زیادہ نہیں رہا مگر آپریشن اور ’گِلٹی‘ کے بعد ان کا وزن بڑھ چکا تھا، جس کی وجہ سے لوگوں کی باتیں سن کر انہیں پریشانی بھی ہوئی۔

کبریٰ خان نے بتایا کہ بڑھے ہوئے وزن کے باوجود انہیں ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ میں کاسٹ کیا گیا اور پھر آہستہ آہستہ ان کا وزن بھی کم ہوا اور اب وہ بالکل ٹھیک ہیں۔

ٹک ٹاک اسٹارز ڈاکٹر مدیحہ خان اور ایم جے احسن نے شادی کرلی

ماڈل مشک کلیم رشتہ ازدواج میں بندھ گئیں

ابھی میری منگنی نہیں ہوئی، حبا بخاری