Parenting

فائزر ویکسین 12 سے 15 سال کے بچوں میں 4 ماہ بعد بھی 100 فیصد مؤثر قرار

کمپنی کی جانب سے جاری ڈیٹا میں بتایا گیا کہ اس عمر کے بچوں کو ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے 4 ماہ بعد بھی 100 تحفظ حاصل تھا۔

فائزر اور بائیو این ٹیک نے کہا ہے کہ ان کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کو بیماری سے طویل المعیاد تحفظ فراہم کرتی ہے۔

کمپنیوں کی جانب سے نیا ڈیٹا جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا کہ اس عمر کے بچوں کو ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے 4 ماہ بعد بھی 100 تحفظ حاصل تھا۔

اس تحقیق میں 12 سے 15 سال کی عمر کے 2228 بچوں کو شامل کیا گیا تھا اور کمپنی کی جانب سے اس ڈیٹا کے ذریعے اس عمر کے گروپ کے لیے ویکسین کی مکمل منظوری حاصل کرنے کی درخواستیں امریکا اور دنیا کے دیگر حصوں میں جمع کرائی جائے گی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دوسری خوراک کے استعمال کے کم از کم 6 ماہ بعد بھی ان بچوں میں تحفظ کے سنجیدہ تحفظات کا مشاہدہ نہیں ہوسکا۔

فائزر کے سی ای او البرٹ بورلا نے ایک بیان میں بتایا کہ اس وقت جب دنیا بھر میں ویکسینیشن کرانے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، یہ اضافی ڈیٹا بچوں میں ہماری ویکسین کے محفوظ اور مؤثر کے حوالے سے اعتماد کو بڑھائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ دنیا کے مختلف خطوں میں اس عمر کے بچوں میں کووڈ 19 کی شرح میں اضافے کو دیکھا گیا ہے جبکہ ویکسینیشن سست روی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

امریکا میں مئی 2021 کو 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے فائزر ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی گئی تھی اور اب کمپنیوں کی جانب سے جلد مکمل منظوری کے حصول کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

امریکا میں 16 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے اس ویکسین کی مکمل منظوری دی گئی ہے۔

تحقیق میں شامل 2228 رضاکاروں میں سے 30 میں علامات والے کووڈ کیسز کی تصدیق ہوئی اور وہ تمام پلیسبو گروپ کا حصہ تھے۔

ویکسین کی افادیت کا تسلسل جنس، نسل، موٹاپے اور پہلے سے بیماریوں کے شکار افراد میں مستحکم سطح پر دیکھا گیا تھا۔

حاملہ خواتین کو کووڈ ویکسینیشن کیوں کرانی چاہیے؟

حمل کے دوران ماں سے بچے میں کورونا وائرس منتقل ہوسکتا ہے؟

کیا فیس ماسک بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتے ہیں؟