لائف اسٹائل

ویڈیو میں ایک ہی بھارت کے ’دو رخ‘ پیش کرنے والے کامیڈین پر مقدمہ دائر

کامیڈین ویر داس نے چند دن امریکا میں کیے گئے شو میں بھارتی سماج کی دو تصاویر بیان کی تھیں۔

مختصر ویڈیو میں ایک ہی بھارت کے ’دو رخ‘ پیش کرنے والے بھارتی اسٹینڈ اپ کامیڈین ویرداس پر ملک و قوم کی بدنامی کرنے کے الزامات کے تحت مقدمات دائر کردیے گئے۔

بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق کامیڈین ویر داس کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد جہاں ملک میں سیاسی و سماجی بحث چھڑ گئی، وہیں ان کے خلاف مقدمات بھی دائر کردیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق ویر داس کی مختصر دورانیے کی ویڈیو سامنے آنے پر حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما بھی ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوگئے۔

ویر داس کی ویڈیو پر نہ صرف بھارتی سیاست دان بلکہ شوبز شخصیات اور عام افراد بھی منقسم دکھائی دیے، جہاں انہیں کئی لوگوں نے غدار اور ملک و قوم کو بدنام کرنے والا شخص قرار دیا، وہیں کئی افراد نے ان کی حمایت کی اور کہا کہ انہوں نے سچ بولا ہے۔

اسی حوالے سے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ویر داس کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد لوگوں کی شکایت پر ان کے خلاف دارالحکومت دہلی اور ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی میں شکایات درج کردی گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویر داس کی ویڈیو پر ملک بھر میں نئی بحث چھڑ گئی اور جہاں کئی لوگوں نے ان کی حمایت کی، وہیں کئی افراد نے ان کی مخالفت بھی کی۔

دوسری جانب ویر داس نے ویڈیو پر تنقید کے بعد جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ انہوں نے ملک و قوم کی بدنامی کے کوئی جملے نہی بولے اور ان کی ویڈیو کو ایڈٹ کرکے بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔

ویر داس کی ویڈیو میں کیا ہے؟

اسٹینڈ اپ کامیڈین نے اپنے یوٹیوب چینل پر 15 نومبر کو’آئی کم فرام ٹو انڈیاز‘ کے نام سے تقریبا 7 منٹ دورانیے کی ویڈیو اپ لوڈ کی، جس میں انہوں نے ایک ہی ملک کے دو رخ یا تصاویر پیش کیں۔

انہوں نے مذکورہ ویڈیو واشنگٹن ڈی سی کے جے ایف کینیڈی ہال میں منعقد کیے گئے پروگرام میں شوٹ کی تھی۔

ویرداس نے ویڈیو میں ایک ہی ملک بھارت کے دو رخ پیش کیے اور بتایا کہ ان کے ملک میں دن کو خواتین کی عزت کی جاتی ہے مگر رات کو ان کا ’گینگ ریپ‘ کیا جاتا ہے۔

وہ ویڈیو میں کہتے ہیں کہ وہ ایک نہیں دو ممالک سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں ایک طرف تو کم سن بچے بھی کورونا کی وبا سے بچنے کے لیے فیس ماسک پہنتے ہیں جب کہ دوسری طرف بالغ لوگ فیس ماسک کے بغیر بغل گیر ہو رہے ہوتے ہیں۔

ویر داس ویڈیو میں کہتے سنائی دیتے ہیں کہ وہ ایک ایسے ملک سے تعلق رکھتے ہیں جہاں صحافت تقریبا مر چکی ہے، کیوں کہ مرد صحافی اچھے لباس میں پرتعیش اسٹوڈیوز میں بیٹھے رہتے ہیں جب کہ خواتین مشکلات کا سامنا کرکے گلیوں سے لیپ ٹاپ کے ذریعے رپورٹنگ کر رہی ہوتی ہیں۔

مختصر دورانیے کی ویڈیو میں کامیڈین کہتے ہیں کہ بھارتی خود کو سبزی خور کہنے میں فخر کرتے ہیں مگر ساتھ ہی وہ سبزی اگانے والے کسانوں کو مارتے ہیں۔

ویر داس ویڈیو میں کہتے ہیں کہ وہ ایک ایسے بھارت سے تعلق رکھتے ہیں جہاں سب سے زیادہ کم عمر کام کرنے والے افراد بستے ہیں مگر وہ اب بھی 75 سالہ حکمرانوں کی ہدایات پر 150 سال پرانے خیالات پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

کامیڈین کی ویڈیو پر لوگوں نے شدید تنقید کرتے ہوئے ان کی جانب سے بھارت کی دو تصاویر پیش کرنے کو ملک و قوم کی بدنامی اور بے عزتی قرار دیا۔

شادی بچانے کے لیے تشدد و تضحیک برداشت کرتی رہی، متھیرا

عثمان مختار، صنم سعید اور فاران طاہر ’عمرو عیار‘ میں ایکشن دکھانے کو تیار

’کسو، کسو‘ کی شوٹنگ کے دوران دم گھٹنے لگا تھا، نورا فتیحی