آریان خان 27 دن بعد جیل سے رہا
بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان اور فیشن ڈیزائنر گوری خان کے بیٹے آریان خان عدالت کی جانب سے ضمانت منظور کیے جانے کے بعد جیل سے رہا ہوگئے۔
آریان خان کو انسداد منشیات فورس (نارکوٹکس فورس) نے رواں ماہ تین اکتوبر کو دیگر 8 ساتھیوں کے ہمراہ ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے ساحل سمندر پر کروز پارٹی سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ان پر الزام تھا کہ ان کے پاس منشیات تھی اور وہ کروز میں ساتھیوں کے ہمراہ ڈرگ پارٹی منانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
آریان خان تین اکتوبر سے حراست میں تھے، ابتدائی طور پر وہ 14 دن تک نارکوٹکس فورس جب کہ بعد ازاں عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آریان کی رہائی کے لیے 14 شرائط، 30 اکتوبر کو جیل سے آزادی کا امکان
خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی‘ کے مطابق آریان خان کو ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت منظور کیے جانے کے دو دن بعد 30 اکتوبر کی صبح ساڑھے 10 بجے کے قریب ممبئی کے آرتھر جیل سے رہا کیا گیا۔
آریان خان کی رہائی کے موقع پر جیل کے باہر ان کے اور ان کے والد کے سیکڑوں مداح جمع ہوگئے جب کہ پولیس نے اس موقع پر سیکیورٹی کے انتظامات بھی کر رکھے تھے۔
جیل سے رہائی کے بعد آریان خان گاڑی میں ملازمین اور سیکیورٹی گارڈ کے ہمراہ ممبئی کے علاقے منت میں موجود اپنی رہائش گاہ پہنچے، جہاں ان کا ہزاروں مداحوں نے استقبال کیا۔
جیل سے رہائی کی ویڈیوز میں آریان خان کو بظاہر صحت مند اور خوش دیکھا جا سکتا ہے ۔
ممبئی ہائی کورٹ نے 28 اکتوبر کو آریان خان سمیت ان کے ہمراہ گرفتار ہونے والی ادھیڑ عمر ماڈل منمن دھمیچا اور ارباز مرچنٹ کی ضمانت درخواست منظور کی تھی۔
تینوں افراد کی ضمانت منظور ہونے کے بعد 29 اکتوبر کو ان کی رہائی کے کاغذات تیار نہ ہوسکے تھے، جس وجہ سے انہیں 30 اکتوبر کو رہا کیا گیا۔
آریان خان کے ضمانتی مچلکے بولی وڈ اداکارہ جوہی چاولہ نے جمع کروائے، کیوں کہ قانون کے مطابق ضمانتی مچلکے اور ضمانت خاندان کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو دینی پڑتی ہے۔
آریان خان کی ضمانت کے حوالے سے ٹائمز آف انڈیا نے 29 اکتوبر کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ انہیں 14 شرائط ہر ضمانت دی گئی ہے۔
اخبار کے مطابق آریان خان کی رہائی سے متعلق انہیں اور ان کے وکلا کو بتایا گیا ہے کہ اگر ملزم نے 14 شرائط میں سے کسی بھی ایک شرط کو تسلیم نہ کیا یا ان پر عمل نہ کیا تو ان کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے انسداد منشیات فورس عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔
آریان خان کی ضمانت کے لیے میڈیا سے بات نہ کرنے، ساتھ میں گرفتار ہونے والے ساتھیوں سے رابطہ نہ رکھنے، انسداد منشیات فورس سے تفتیش کے لیے مکمل تعاون کرنے اور اپنا پاسپورٹ بھی نارکوٹکس فورس کے ہاں جمع کروانے کی شرائط رکھی گئی ہیں۔
ان کی دیگر شرائط میں یہ بات بھی شامل ہے کہ وہ نارکوٹکس فورس کی تفتیش پر اثر انداز ہونے کے لیے اثر و رسوخ کا استعمال نہیں کریں گے، ممبئی شہر چھوڑنے سے قبل انسداد منشیات فورس سے اجازت لیں گے اور ہر جمعے کے دن نارکوٹکس فورس کے دفتر حاضری بھی دیں گے۔
انہیں عدالت نے مکمل طور پر میڈیا سے کیس سے متعلق بات کرنے سے بھی روکا ہے جب کہ انہیں کیس سے متعلق کوئی بھی معلومات سوشل میڈیا پر بھی شیئر کرنے سے روکا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: آریان خان کو 25 دن بعد ضمانت مل گئی
آریان خان کو نارکوٹکس فورس نے 3 اکتوبر کو ساتھیوں سمیت ممبئی کے ساحل سمندر پر ایک کروز شپ سے گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام ہے کہ وہ ساتھیوں سمیت مذکورہ کروز میں ڈرگ پارٹی کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
انہیں انسداد منشیات فورس یعنی نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے دوستوں ارباز مرچنٹ، منمن دھمیچا، نوپور سریکا، اسمیت سنگھ، موہک جسوال، وکرانت چوکر اور گومت چوپڑا سمیت کروز پارٹی سے گرفتار کیا تھا۔
ان کی گرفتاری اور مقامی عدالتوں کی جانب سے ان کی درخواست کی ضمانتیں مسترد کیے جانے پر بھارت میں مذکورہ معاملہ انتہائی اہمیت اختیار کر گیا تھا اور ان کی گرفتاری پر نہ صرف شوبز شخصیات بلکہ سیاستدان بھی کود پڑے تھے۔
زیادہ تر سیاستدانوں اور شوبز شخصیات نے آریان خان کی حمایت کرتے ہوئے نارکوٹکس فورس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ انسداد منشیات فورس اپنی مشہوری کی خاطر معصوم بچے کی زندگی سے کھیل رہی ہے۔
آریان خان کی گرفتاری اور ان کے کیس سے متعلق چلنے والی عدالتی کارروائیاں بھارتی میڈیا میں شہ سرخیوں کے طور پر شائع ہوتی رہیں۔
آریان خان کو سیشن کورٹ نے 30 اکتوبر تک عدالتی ریمانڈ پر بھیجا تھا اور اب ان کا کیس سیشن کورٹ کے بجائے انسداد منشیات فورس کی خصوصی عدالت میں چلے گا۔