اس تحقیق میں ویکسینز سے بیماری سے بچاؤ کی بجائے بیماری کی سنگین کی روک تھام اور موت پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
اس مقصد کے لیے 2 کروڑ 20 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تھا جن کی عمریں 50 سال سے زیادہ تھیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ ویکسینیشن کراتے ہیں ان میں بیماری سے ہسپتال میں داخلے یا موت کا خطرہ 90 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے نتائج امریکا، برطانیہ اور اسرائیل میں ہونے والی تحقیقی رپورٹس کی تصدیق ہوتی ہے۔
مگر اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے۔
اس تحقیق کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل دسمبر 2020 سے جاری تھا جب فرانس میں کووڈ 19 ویکسینیشن کی مہم کا آغاز ہوا تھا۔
محققین نے ویکسینیشن کرانے والے ایک کروڑ 10 لاکھ افراد کا موازنہ ایک کروڑ 10 ویکسینیشن نہ کرانے والے افراد سے کیا گیا۔
تحقیق کے لیے 20 جولائی تک ویکسینیشن کرانے والے افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسین کی دوسری خوراک کے استعمال کے 14 دن بعد کووڈ 19 کی سنگین شدت کا خطرہ 90 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
یہ تحقیق Epi-Phare نامی ادارے کے زیرتحت ہوئی تھی جو فرانسیسی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ویکسینیشن کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلاف بھی بہت زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے، 75 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو ویکسینیز سے 84 فیصد جبکہ 50 سے 75 سال کے افراد کو 92 فیصد تک تحفظ ملتا ہے۔
مگر یہ خیال رہے کہ ڈیلٹا سے تحفظ کا ڈیٹا صرف ایک مہینے کا تھا کیونکہ فرانس میں جون 2021 میں کورونا کی اس قسم نے دیگر کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔