جسمانی نمائش پر مبنی کوئی کردار نہیں کروں گی، در فشاں
ابھرتی ہوئی اداکارہ درفشاں نے کہا ہے کہ انہوں نے اداکاری کے حوالے سے اپنی حدود اور معیارات کا تعین کر رکھا ہے اور وہ ایسا کوئی کردار ادا نہیں کریں گی، جس میں خاتون کی نمائش کی جائے۔
درفشاں نے حال ہی میں ’دی مزیدار شو‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت اپنی نجی زندگی سے متعلق بھی کھل کر باتیں کیں اور بتایا کہ وہ اپنے خاندان کی پہلی لڑکی ہیں جو شوبز میں آئیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کے والدین انہیں سی ایس ایس افسر بنانا چاہتے تھے جب کہ انہوں نے والدین کی خوشی کی خاطر ہی قانون کی تعلیم حاصل کی مگر وکیل بننے کی پریکٹس نہیں کی۔
درفشاں نے بتایا کہ وہ اپنے بہن و بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں، تاہم قد میں وہ سب سے چھوٹی ہیں اور ان کے خاندان کے تمام فرد دراز قد ہیں۔
اداکارہ کے مطابق ان کی چھوٹی بہن فلم و میڈیا کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں جب کہ دیگر بھائی بھی ابھی زیر تعلیم ہیں۔
درفشاں نے بتایا کہ اداکاری کے لیے ہی وہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے سندھ کے دارالحکومت کراچی آئیں اور انہوں نے اداکاری سے قبل تقریبا تمام بڑے پروڈکشن ہاؤسز کو ’آڈیشن‘ دیے تھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’پردیس‘ ڈرامے میں ان کی اداکاری کو سراہا گیا اور اب اس کے بعد انہیں صرف مرکزی کرداروں کی ہی پیش کش کی جا رہی ہے، جس میں سے بعض کردار انہیں اچھے نہیں لگے۔
درفشاں کا کہنا تھا کہ انہوں نے کچھ اسکرپٹ پڑھ کر ڈراما سازوں کو کہا کہ انہیں مرکزی نہیں بلکہ دوسرے کردار دیے جائیں، جس پر انہیں بتایا گیا کہ ’اب وہ مرکزی کرداروں والی کیٹیگری‘ میں آ چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وہاج علی اور درفشاں سلیم ویب سیریز میں اداکاری کیلئے تیار
درفشاں نے اس بات پر بھی اعتراض کیا کہ ڈراما انڈسٹری میں مرکزی کرداروں کے لیے طے کیا جاتاہے کہ ہیروئن کو جسمانی طور پر کس طرح دکھائی دینا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈراما انڈسٹری میں اس اداکارہ کو ہی ہیروئن بنایا جاتا ہے، جو دبلی اور خوبصورت ہو اور یہ کہ ہیروئن کی سلیکشن سے متعلق جسمانی خدوخال کو اہمیت دی جاتی ہے جو کہ بہت ہی غلط بات ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اداکاری کے میدان میں اپنی حدود متعین کر رکھی ہیں جن کے مطابق وہ کبھی بھی ایسا کوئی کردار ادا نہیں کریں گی، جس مین خاتون کی نمائش کی جا رہی ہو۔
میزبان نے جب ان سے سوال کیا وہ کون سے کردار یا کام ہیں جنہیں آپ 2 کروڑ روپے کی پیش کش ہونے پر بھی نہیں کریں گی؟ جس پر درفشاں نے فوری طور پر ’آئٹم سانگ‘ کا نام لیا اور کہا کہ وہ ایسے سانگ نہیں کریں گی۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ وہ کبھی بھی کوئی بھی ایسا کردار یا کام نہیں کریں گی، جس میں خاتون کو نمائش کے طور پر پیش کیا جا رہا ہو۔
ساتھ ہی انہوں نےخود کو میزبانی کے لیے بھی ان فٹ قرار دیا اور کہا کہ وہ کسی بھی پروگرام کی میزبانی نہیں کر سکیں گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے سجل علی اور اقرا عزیز سمیت تمام نئی اداکاراؤں کے کام کی تعریف کی جب کہ بلال عباس سمیت ہر اداکار کی بھی تعریف کی۔