لائف اسٹائل

آر کیلی کے خلاف ’ریپ‘ ٹرائل میں وکلا کے دلائل مکمل

گلوکار پر الزام ہے کہ وہ متعدد خواتین و نابالغ لڑکیوں کو جنسی تعلقات کے لیے ایک سے دوسری جگہ بھی منتقل کرتے رہے۔

امریکی پاپ گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے خلاف امریکی شہر نیویارک کی عدالت میں چلنے والے پہلے باضابطہ ’ریپ ٹرائل‘ میں استغاثہ کے بعد گلوکار کے وکلا نے بھی اپنے دلائل مکمل کرلیے۔

دلائل مکمل ہونے پر استغاثہ نے آر کیلی کو ’معصوم انسانوں کا شکار‘ کرنے والا ’درندہ‘ قرار دیتے ہوئے انہیں سزا سنانے کی اپیل کی جب کہ گلوکار کے وکلا نے موکل کو ’بے قصور‘ قرار دیتے ہوئے انہیں انصاف فراہم کرنے کی درخواست کی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق 23 ستمبر کو استغاثہ نے اپنے آخری دلائل میں آر کیلی کو ’درندہ‘ قرار دیتے ہوئے عدالت سے انہیں سزا سنانے کی اپیل کی، تاہم انہوں نے یہ مطالبہ نہیں کیا کہ گلوکار کو کتنے سال سزا دی جائے۔

پراسیکیورٹرز نے کہا کہ آر کیلی کے خلاف 2 مرد اور 11 خواتین عدالت میں پیش ہوئیں اور تمام افراد نے بتایا کہ گلوکار نے ان پر جنسی تشدد کیا، انہیں ریپ کا نشانہ بنایا، انہیں جنسی تعلقات کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا، انہیں دوسروں کو جنسی تعلقات قائم پر مجبور کیا اور ان کی زندگی پر اختیار بھی رکھا۔

استغاثہ نے عدالت میں آخری ریمارکس میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عدالت ’درندے‘ کو سزا سنائے۔

استغاثہ کے برعکس آر کیلی کے وکلا نے عدالت سے انصاف کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عدالت کو کسی بھی دباؤ کے بغیر حقائق کو دیکھتے ہوئے فیصلہ سنانا چاہیے۔

آر کیلی کے وکلا کے مطابق ان کے موکل کے خلاف الزام لگانے والے ایک گروپ کی صورت میں متحد ہیں اور وہ سب جانتے ہیں کہ وہ کس طرح کا کھیل گلوکار کے خلاف کیوں کھیل رہے ہیں؟

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے موکل کی شہرت اور دولت کی وجہ سے وہی سب لوگ ان پر اب الزامات لگا رہے ہیں، جنہیں گلوکار ماضی میں مراعات دیتے رہے، ان کی عزت کرتے رہے اور خود وہ تمام لوگ آر کیلی کے ساتھ معاہدے بھی کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: آر کیلی کے ’ریپ ٹرائل‘ میں استغاثہ کے دلائل مکمل

آر کیلی کے وکلا کے مطابق ماضی میں ان کے موکل نے اب الزامات لگانے والی خواتین کو کاروں سے زیادہ مہنگے پرس اور بیگ دلوائے، انہیں پرتعیش زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا۔

گلوکار کے وکلا کا کہنا تھا کہ یہ سچ ہے کہ ان کے موکل نے بولڈ زندگی گزاری، کیوں کہ ان کی شہرت کی وجہ سے ماضی میں آر کیلی کے ساتھ کام کرنے والے میوزک لیبلز نے انہیں ’سیکس سمبل‘ کے طور پر پیش کیا تھا۔

آر کیلی کے وکلا نے آخری دلائل میں اپنے موکل کے خلاف لگائے جانے والے تمام الزامات کو جھوٹا اور ایک مہم کا حصہ قرار دیتے ہوئے عدالت سے اپیل کی کہ گلوکار کو انصاف فراہم کیا جائے۔

اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے بتایا کہ تمام وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ممکنہ طور پر اب سماعت کرنے والی جیوری فیصلے کو محفوظ کرنے کے لیے کچھ ایام تک سماعت کو ملتوی کرے گی۔

ممکنہ طور پر آخری چند گھنٹے تک آر کیلی کے وکلا مزید دلائل دیں گے، جس کے بعد عدالت فیصلے پر غور کرنے کے لیے نامعلوم مدت تک سماعت کو ملتوی کرے گی۔

آر کیلی کے خلاف مذکورہ عدالت میں 20 ستمبر کو استغاثہ نے اپنے دلائل مکمل کیے تھے لیکن اس کے باوجود انہوں نے 23 ستمبر کو آخری دلائل دیتے ہوئے عدالت سے گلوکار کو سزا دینے کی درخواست کی۔

اس سے قبل آر کیلی کے خلاف 19 ستمبر کو آخری دو متاثرین اور استغاثہ کے گواہوں نے بیانات ریکارڈ کروائے تھے۔

گلوکار کے خلاف ٹرائل کا آغاز گزشتہ ماہ 18 اگست کو شروع ہوا تھا اور ان کے خلاف گزشتہ پانچ ہفتوں کے دوران متعدد افراد اور متاثرین نے بیانات ریکارڈ کروائے۔

مزید پڑھیں: آر کیلی کے خلاف پہلا باضابطہ ’ریپ ٹرائل‘ اختتام کے قریب

آر کیلی کے خلاف 18 اگست سے شروع ہونے والے ٹرائل میں 20 ستمبر تک مجموعی طور پر 45 افراد اور متاثرین نے اپنے بیانات قلم بند کروائے۔

عدالت میں ان کے خلاف 2 نابالغ لڑکوں اور 11 لڑکیوں کے ریپ اور ان کے جنسی استحصال جیسے 22 کرمنل کیسز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور انہوں نے تاحال کسی بھی الزام کو تسلیم نہیں کیا۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2018 تک متعدد نابالغ لڑکوں، لڑکیوں اور خواتین کو جنسی تعلقات کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے سمیت ان کا جنسی استحصال کیا اور ان کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کرکے انہیں بعض جنسی بیماریاں بھی دیں۔

یہ بھی پڑھیں: آر کیلی کے خلاف پہلے متاثرہ مرد نے بیان ریکارڈ کروادیا

ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے عالیہ نامی گلوکارہ سے 1994 میں اس وقت شادی کی جب لڑکی کی عمر 15 سال تھی جب کہ اس سے قبل ہی انہوں نے ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔

اگر ان پر الزام ثابت ہوا تو انہیں 10 سے 20 سال یا اس سے زائد قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے، ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ دیگر امریکی ریاستوں میں بھی مقدمات دائر ہیں۔

آر کیلی کسی مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بغیر ہی گزشتہ دو سال سے جیل میں ہیں، عدالتوں نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔

دو سال کی تاخیر کے بعد آر کیلی کے خلاف ٹرائل کا آغاز

آر کیلی عدالت میں پیش، دوران سماعت نئے انکشافات سامنے آگئے

آر کیلی کے خلاف ٹرائل کی سماعت کے دوران متاثرین کے ہوشربا انکشافات