اس تحقیق میں 5 ماہ کے عرصے کے دوران موڈرنا، فائزر/بائیو این ٹیک اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینز کی افادیت کا موازنہ کیا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ موڈرنا ویکسین کے استعمال سے ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 93 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
فائزر ویکسین میں یہ شرح 88 فیصد اور جانسن اینڈ جانسن ویکسین میں 71 فیصد دریافت کی گئی۔
تحقیق میں مارچ سے اگست 2021 کے دوران 18 امریکی ریاستوں کے 21 ہسپتالوں میں زیر علاج رہنے والے 36 سو سے زیادہ کووڈ مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن مکمل ہونے کے 4 ماہ بعد تک موڈرنا اور فائزر ویکسینز کی ہسپتال میں داخلے کی روک تھام کے حوالے سے افادیت لگ بھگ ایک جیسی تھی۔
مگر 5 ویں مہینے میں فائزر کی افادیت 91 فیصد سے گھٹ کر 77 فیصد تک پہنچ گئی، مگر موڈرنا کی افادیت میں 5 ویں مہینے میں محض ایک فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔
محققین نے بتایا کہ اگرچہ حقیقی دنیا کے ڈیٹا میں ویکسین سے ملنے والے تحفظ کی شرح کچھ حد تک مختلف ہوسکتی ہے، مگر تمام ویکسینز سے ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے ٹھوس تحفظ ملتا ہے۔
محققین نے موڈرنا کی دیرپا افادیت کے حوالے سے چند وجوہات کے بارے میں بھی بتایا جیسے فائزر کے مقابلے میں موڈرنا ویکسین کی دوسری خوراک ایک ہفتے تاخیر سے دی جاتی ہے۔
تحقیق میں کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلا ویکسینز کی افادیت کی جانچ پڑتال نہیں کی گئی تھی۔
محققین نے تینوں ویکسینز کی 2 مختلف اینٹی باڈیز کا تجزیہ بھی کیا اور انہوں نے دریافت کیا کہ موڈرنا سے بننے والی اینٹی باڈیز انسانی خلیات میں داخل ہونے میں کورونا وائرس کی مدد کرنے والے پہلو کو زیادہ بہتر ہدف بناتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موڈرنا اور فائزر ویکسینز سے وائرس کے اسپائیک پروٹین کو ہف بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح یکساں ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ موڈرنا اور فائزر ویکسینز میں سب سے بڑا فرق وقت کے ساتھ ان کی افادیت میں کمی کے تناسب کا ہے۔