آر کیلی کے خلاف پہلا باضابطہ ’ریپ ٹرائل‘ اختتام کے قریب
امریکی پاپ گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے خلاف امریکی شہر نیویارک کی عدالت میں جاری رہنے والے پہلے باضابطہ ریپ ٹرائل میں ان کے خلاف آخر دو گواہوں نے بھی بیانات قلم بند کروادیے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آر کیلی کے خلاف نیویارک کی عدالت میں جاری ٹرائل کے دوران 18 ستمبر کو دو گواہوں نے بیانات ریکارڈ کروائے۔
ان کے خلاف بیان ریکارڈ کروانے والی ایک گواہ خاتون گلوکار کی سابق ملازمہ تھیں، جنہوں نے بیان دیا کہ آر کیلی کا رویہ خواتین کے ساتھ نامناسب ہوتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دو سال کی تاخیر کے بعد آر کیلی کے خلاف ٹرائل کا آغاز
خاتون کے مطابق ایک مرتبہ میوزک فیسٹیول کے دوران آر کیلی نے ایک خاتون کو اسٹیج کے پیچھے آکر مالش کرنے کا حکم دیا۔
آر کیلی کی سابق ملازمہ کے مطابق گلوکار کا ان کے ساتھ بھی رویہ نامناسب اور دھمکیوں والا ہوتا تھا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق مذکورہ سماعت کے دوران ایک سائیکولاجی کے ماہر ڈاکٹر نے بھی آر کیلی کے رویے سے متعلق بات کی اور بتایا کہ جس طرح وہ کم عمر لڑکیوں اور خواتین کو جنسی استحصال کا نشانہ بناتے آر ہے تھے، اسی طرح اکثر طاقتور مرد یا شہرت یافتہ لوگ خواتین اور عمر عمر لڑکیوں کے ساتھ رویہ اختیار کرتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق دونوں گواہوں سے آر کیلی کے وکلا نے جرح بھی کی، جس کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔
اب مذکورہ ٹرائل میں آر کیلی کے وکلا سمیت پراسیکیوٹرز اپنے آخری دلائل دیں گے، جس کے بعد عدالت ممکنہ طور پر اپنا فیصلہ سنائے گی یا فیصلہ سنانے کی تاریخ کا اعلان کرے گی۔
مذکورہ عدالت میں آر کیلی کے خلاف گزشتہ ماہ 18 اگست کو ٹرائل شروع ہوا تھا اور ان کے خلاف متاثرین لڑکیوں اور خواتین سمیت مرد حضرات نے بیانات ریکارڈ کروائے جب کہ گلوکار کے خلاف ان کے سابق ملازمین، ڈاکٹرز اور دیگر جان پہچان کے افراد کو گواہان کے طور پر پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: آر کیلی کے خلاف ٹرائل کی سماعت کے دوران متاثرین کے ہوشربا انکشافات
مذکورہ عدالت میں ان کے خلاف 2 نابالغ لڑکوں اور 11 لڑکیوں کے ریپ اور ان کے جنسی استحصال جیسے 22 کرمنل کیسز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور انہوں نے تاحال کسی بھی الزام کو تسلیم نہیں کیا۔
آر کیلی شروع سے ہی اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو مسترد کرتے آ رہے ہیں اور اب ان کے خلاف پہلے باضابطہ ریپ ٹرائل کا اختتام ہونے کو ہو۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2018 تک متعدد نابالغ لڑکوں، لڑکیوں اور خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے سمیت ان کا جنسی استحصال کیا اور ان کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کرکے انہیں بعض جنسی بیماریاں بھی دیں۔
ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے عالیہ نامی گلوکارہ سے 1994 میں اس وقت شادی کی جب لڑکی کی عمر 15 سال تھی جب کہ اس سے قبل ہی انہوں نے ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آر کیلی کے خلاف ٹرائل کی سماعت کے دوران متاثرین کے ہوشربا انکشافات
گلوکار پر مجموعی طور پر کم از کم 100 خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ریپ اور ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے جیسے الزامات ہیں اور ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ الینوائے اور مینیسوٹا کی عدالتوں میں بھی کیسز زیر سماعت ہیں۔
اگر ان پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم از کم 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی، ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ دیگر امریکی ریاستوں میں بھی مقدمات دائر ہیں۔
آر کیلی کسی مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بغیر ہی گزشتہ دو سال سےجیل میں ہیں، عدالتوں نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔