کھیل

انگلینڈ کا دورہ پاکستان بھی خطرے میں، '24 سے 48 گھنٹوں میں فیصلہ' متوقع

ہم سیکیورٹی ٹیم سے رابطے میں ہیں جو اس وقت پاکستان میں موجود ہے، ترجمان انگلش کرکٹ بورڈ
|

نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کیے جانے کے بعد اب انگلینڈ کی ٹیم کا دورہ پاکستان بھی خطرات سے دوچار ہو گیا ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق ہم نیوزی لینڈ کی جانب سے سیکیورٹی کے باعث دورہ پاکستان ختم کرنے کے فیصلے سے باخبر ہیں۔

مزید پڑھیں: 'سیکیورٹی خدشات': نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا

انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی ٹیم سے رابطے میں ہیں جو اس وقت پاکستان میں موجود ہے اور صورتحال کو سمجھتی ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ہم اپنے شیڈول دورہ پاکستان کے بارے میں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں فیصلہ کریں گے کہ ہم منصوبے کے مطابق پاکستان کا دورہ کریں گے یا نہیں۔

انگلینڈ کی ٹیم کو ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں دو ٹی20 میچز کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے جہاں یہ میچز 13 اور 14 اکتوبر کو شیڈول ہیں۔

انگلینڈ کی ٹیم 16 سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کا دورہ کرے گی جبکہ انگلینڈ ویمنز ٹیم پہلی مرتبہ پاکستان کے دورے پر آئے گی۔

آج پریس کانفرنس کے دوران جب وزیر داخلہ شیخ رشید سے دورہ انگلینڈ کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم جو بھی فیصلہ کرے گی وہ ان کا اپنا فیصلہ ہو گا، ہمارے انتظامات مکمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم بھی انہی راستوں پر سوچ رہی ہے اور انہی باتوں پر غور کر رہی ہے اور 24 سے 48 گھنٹوں میں فیصلہ کریں گے، ہم ان کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہیں اور ہمارے ملک میں کرکٹ کے لیے سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کے سیریز منسوخ کرنے کے فیصلے پر ملکی و غیر ملکی کرکٹرز کا غم و غصہ

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم تین ون ڈے اور پانچ ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلنے پاکستان کے دورے پر آئی تھی۔

آج دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے میچ شیڈول تھا لیکن میچ کے آغاز سے چند گھنٹے قبل نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث دورہ پاکستان منسوخ کردیا اور کیوی ٹیم وطن لوٹ گئی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا ہے کہ انہیں سیکیورٹی کے حوالے سے الرٹ موصول ہوا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومتِ پاکستان نے مہمان ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے، ہم نے نیوزی کرکٹ بورڈ کو بھی یہی یقین دہانی کرائی تھی اور وزیر اعظم نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ ہماری سیکیورٹی انٹیلی جنس دنیا کی ایک بہترین ایجنسی ہے اور مہمان ٹیم کو کوئی سیکیورٹی کا خطرہ نہیں ہے'۔

مزید پڑھیں: کپتانی سے متعلق کسی بھی خطرے کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں، بابر اعظم

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ جو تجاویز ہمیں موصول ہوئیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس دورے کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ یہ پی سی بی کے لیے ایک دھچکا ہوگا جو شاندار میزبان رہے ہیں تاہم کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ واحد آپشن ہے'۔

'اتنے ظالم نہ بنو'، وزیراعظم نے تاجکستان بزنس کنونشن میں شعر پڑھنے والے کو روک دیا

پی سی بی کے وہ چیئرمین جو کرکٹ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے

بھارتی فلم ساز، ماہرہ خان کے ڈرامے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کے معترف