مصروفیت کے باعث شوہر کی ’حرکتوں‘ پر نظر نہ رکھ سکی، شلپا کا پولیس کو بیان
بھارتی شہر ممبئی کی پولیس نے ’فحش فلمیں‘ بنانے کے کیس میں گرفتار راج کندرا کے کیس میں عدالت میں نیا چالان پیش کردیا، جس میں ان کی بیوی شلپا شیٹی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ مصروفیت کی وجہ سے شوہر کی ’حرکتوں‘ پر نظر نہ رکھ سکیں۔
شلپا شیٹی کے شوہر صنعت کار راج کندرا کو ریاست مہارا شٹر کے شہر ممبئی کی پولیس نے فحش فلمیں بنانے کے کیس میں 19 جولائی کو گرفتار کیا تھا اور وہ اس وقت پولیس کی تحویل میں ہیں۔
راج کندرا کے خلاف آئندہ سماعت سے قبل ممبئی پولیس نے ان کے خلاف عدالت میں نیا چالان پیش کردیا، جس میں ان کی بیوی سمیت دیگر گواہان کے بیانات بھی شامل ہیں۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق راج کندرا کے خلاف عدالت میں پیش کیے گئے ضمنی چالان میں شلپا شیٹی کا بیان بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شلپا شیٹی کے شوہر سمیت دو افراد فحش فلمیں بنانے کے الزام میں گرفتار
رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے چالان میں شلپا شیٹی کے نام سے منسوب بیان میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ نے بتایا کہ وہ اپنے کام میں مصروف رہنے کی وجہ سے شوہر پر درست طور پر نظر نہیں رکھ سکیں اور انہیں معلوم ہی نہیں ہوا کہ راج کندرا فحش فلمیں بنا رہے ہیں۔
شلپا شیٹی نے پولیس کو بتایا کہ وہ شوہر کی جانب سے بنائی گئی مبینہ فحش ایپس ’ہاٹ شاٹ اور بولی فیم‘ سے متعلق کچھ نہیں جانتیں۔
اس سے قبل جولائی میں شلپا شیٹی نے اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے شوہر پر لگے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے جیون ساتھی فحش فلمیں بنانے میں ملوث نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: عدالت نے شلپا شیٹی کے شوہر کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی
پولیس کو ریکارڈ کروائے گئے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے شوہر کی ’ہاٹ شاٹ‘ نامی ایپلی کیشن پر جو مواد دستیاب ہے، اسے فحش (پورن) نہیں کہا جا سکتا، وہ فحش مواد ہے۔
اسی حوالے سے ’مڈ ڈے‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ راج کندرا کے خلاف جمع کرائے گئے ضمنی چالان میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے معاملے کی تفتیش کے لیے ماڈلز، اداکاروں اور دیگر 42 افراد اور عینی گواہان کے بیانات قلم بند کیے۔
چالان میں بتایا گیا کہ پولیس نے چھاپے کے دوران راج کندرا کے گھر اور دو مختلف دفاتر سے لیپ ٹاپ، ہارڈ ڈسکس اور دوسرے الیکٹرانک آلات بھی برآمد کیے، جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
چالان کے مطابق شلپا شیٹی نے بتایا کہ ان کے شوہر نے ویان انڈسٹریز کی بنیاد 2015 میں رکھی اور وہ بھی مذکورہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل تھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے جولائی 2020 میں ذاتی مصروفیات کی وجہ سے عہدہ چھوڑا اور انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں کہ مذکورہ کمپنی کے دفاتر کو فحش ایپس پر مواد اپ لوڈ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا۔
چالان میں پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ راج کندرا نے ویان انڈسٹریز کے دو دفاتر کو فحش فلمیں بنانے اور انہیں ایپس پر اپ لوڈ کرنے کے لیے استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فحش فلمیں بنانے کا کیس: شلپا شیٹی کے شوہر کے عدالتی ریمانڈ میں توسیع
راج کندرا کے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ہونے کا امکان ہے، ان کی آخری سماعت رواں ماہ 9 ستمبر کو ہونی تھی مگر نہ ہوسکی۔
راج کندرا 19 جولائی سے پولیس کی تحویل میں ہیں، عدالت تین مرتبہ ان کی ضمانت درخواست مسترد کر چکی ہے، جب کہ دو مرتبہ ان کے کیس کی سماعتیں نہ ہوسکیں۔
اب ان کے خلاف ضمنی چالان پیش کیے جانے کے بعد عدالت میں اہم سماعت ہونے کا امکان ہے۔
راج کندرا کے خلاف متعدد ماڈلز و اداکاراؤں نے بھی بیانات دیے ہیں، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں بلیک میل کرکے یا پیسوں کا لالچ دے کر فحش مناظر شوٹ کروائے گئے۔