اس تحقیق میں لگ بھگ 14 ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا اور نتائج سے ثابت ہوا کہ 2 خوراکوں والی یہ ویکسین ڈیلٹا سے متاثر افراد کا ہسپتال میں داخلے کا خطرہ کم کرنے میں 81 فیصد تک مؤثر ہے اور اس سے پھیپھڑوں کی سنگین انجری کی روک تھام سے بھی مدد ملتی ہے۔
واضح رہے کہ متعدد ممالک کورونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے پھیلاؤ سے ویکسینیشن کرانے والے افراد میں کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اس حوالے سے طبی ماہرین کی جانب سے ویکسینز کی افادیت کی تفصیلی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ کی یورپین یونیورسٹی نے ڈیلٹا کے خلاف اسپوٹنک وی ویکسین کی افادیت کی جانچ پڑتال کی۔
تحقیق میں 13 ہزار 894 مریضوں کو شامل کیا گیا جن میں سے 1291 کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی اور ان میں سے 495 کو بیماری کے باعث ہسپتال داخل ہونا پڑا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ ویکسین ڈیلٹا سے متاثر افراد کے ہسپتال میں داخلے سے تحفظ کے لیے 81 فیصد تک مؤثر ہے (خواتین میں 84 فیصد اور مردوں میں 76 فیصد)۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جزوی ویکسینیشن سے بھی لوگوں کو نمایاں فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرنے والے افراد میں ہسپتال میں داخلے سے 35 فیصد تک تحفظ ملتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے تصدیق ہوتی ہے کہ ویکسینیشن سے بریک تھرو کیسز کا سامنا کرنے والے افراد کو بیماری کی زیادہ شدت سے تحفظ ملتا ہے۔
تحقیق میں کورونا کی قسم کا نام نہیں یا گیا تھا مگر جولائی اور اگست کے دوران روس میں 95 فیصد کیسز ڈیلٹا کا نتیجہ تھے اور اسی عرصے کے دوران تحقیق پر کام ہوا تھا۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اسپوٹنک وی کووڈ 19 سے ہونے والی پھیپھڑوں کی سنگین انجری سے بچانے کے لیے 76 فیصد تک مؤثر ہے۔