یہ انکشاف برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ سے متاثر حاملہ خواتین میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
طبی زبان میں اس پیچیدگی کے لیے pre-eclampsia کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے اور عموماً حمل کی دوسری سہ ماہی یا بچے کی پیدائش کے فوری بعد یہ سامنے آتی ہے۔
یہ پیچیدگی ماں اور بچے کو بہت زیادہ نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی ہے۔
طبی جریدے جرنل کلینکل سائنس میں شائع تحقیق میں اب تک شائع ڈیٹا کا تجزیہ کرکے یہ دریافت کیا کہ کورونا وائرس سے ایس 2 ریسیپٹر نامی پروٹین میں تبدیلی آتی ہے، جس سے ایس ٹو کے بلڈ پریشر ریگولیٹ کرنے کے افعال بدل جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ ایس 2 ریسیپٹر انسانی خلیات میں داخلے کا ذریعہ بنتا ہے مگر یہ ریسیپٹر آنول میں خون کی روانی قائم کرنے کے لیے بھی بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ڈیٹا کی جانچ پڑتال سے معلوم ہوا ہے کہ کووڈ سے متاثر حاملہ خواتین میں بیماری کی شدت سنگین ہونے اور موت کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ کووڈ سے حاملہ خواتین کا بلڈ پریشر بڑھنے اور قبل از وقت پیدائش کا خطرہ بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔