صحت

ایسٹرازینیکا نے کووڈ سے بچانے میں مددگار دوا تیار کرلی

ٹرائل کے نتائج سے ثابت ہوا کہ اس دوا سے علامات والی بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ 77 فیصد تک کم ہوجاتا ہے

دوا ساز کمپنی ایسٹرازینیکا نے کووڈ 19 کی علامات کے ایک طریقہ علاج کے ٹرائل کے مثبت نتائج کا اعلان کیا ہے۔

کمپنی کی تیار کردہ یہ دوا 2 اینٹی باڈیز کے امتزاج پر مبنی ہے جو ابتدائی طور پر ان افراد کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھی جو پہلے ہی بیماری کے شکار ہوچکے ہیں۔

اس نئے ٹرائل میں 5197 افراد کو شامل کیا گیا تھا جو کووڈ سے متاثر نہیں ہوئے تھے۔

نتائج سے ثابت ہوا ہے کہ اس دوا سے علامات والی بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ 77 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ کسی بھی رضاکار میں سنگین بیماری کا کیس ریکارڈ نہیں ہوا۔

اس دوا اے زی ڈی 7442 کے جون میں ہونے والے ایک پرانے ٹرائل میں دریافت کیا گیا تھا کہ اس کے استعمال سے علامات والی بیماری میں مبتلا ہونے کا امکان محض 33 فیصد کم ہوتا ہے۔

نئے ٹرائل میں شامل محقق مائرون لیوین نے بتایا کہ ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ اس دوا کی ایک خوراک برق رفتار سے کام کرتے ہوئے مؤثر طریقے سے علامات والی بیماری کی روک تھام کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرائل کے حوصلہ افزا نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اے زی ڈی 7442 لوگوں کی معمول کی زندگی بحال کرنے کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ اس دوا کو ویکسینز کے ساتھ استعمال کیا جاسکے گا تاکہ لوگوں کو 12 مہینے تک زیادہ تحفظ مل سکے۔

ٹرائل میں ایسے بالغ افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں ویکسینز کے حوالے سے برداشت نہیں تھی یا مدافعتی ردعمل ناقص تھا، جس سے ان کے لیے بیماری کا خطرہ بڑھ گیا۔

امریکی حکومت نے اس دوا کی تیاری کے لیے سرمایہ فراہم کیا تھا اور 7 لاکھ خوراکوں کو خریدنے کا معاہدہ بھی کیا۔

اب کمپنی کی جانب سے ڈیٹا کو طبی حکام کو بھیج کر مشروط یا ایمرجنسی استعمال کی اجازت حاصل کی جائے گی۔

ایسٹرازینیکا پہلے ہی کووڈ کی روک تھام کے لیے آکسفورڈ کے تعاون سے ویکسین متعارف کراچکی ہے۔

بچوں کی ناک انہیں کووڈ سے لڑنے میں مدد فراہم کرتی ہے، تحقیق

ڈیلٹا قسم کے خلاف کووڈ 19 ویکسینز کی افادیت میں کمی کا انکشاف

ویکسینز کی افادیت وقت کے ساتھ گھٹ سکتی ہے مگر ٹھوس تحفظ برقرار رہتا ہے، تحقیقی رپورٹس