11 اگست کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبرائسس نے ٹرائلز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے زیادہ مؤثر اور قابل رسائی ادویات کی دریافت اب بھی اہم ترین ضرورت ہے۔
Artesunate کو ملیریا کی سنگین شدت کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، imatinib کینسر کی مخصوص اقسام کی روک تھام کے لیے استعمال ہوتی ہے جبکہ infliximab مدافعتی نظام کے امراض جیسے جوڑوں کی تکلیف کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ درجنوں ممالک میں مشترکہ تعاون سے ہونے والی تحقیق سے ٹرائل کو ایک پروٹوکول میں رہتے ہوئے متعدد علاج تک رسائی مل سکے گی، جبکہ مریضوں پر ہر دوا سے مرتب ہونے والے اثرات کا تخمینہ بھی لگایا جاسکے گا۔
ان ادویات کا انتخاب ماہرین کے ایک خودمختار پینل نے کیا اور ان کے خیال میں ان سے ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی موت کا خطرہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ٹرائل کے لیے ان ادویات کو بنانے والی کمپنیوں نے انہیں عطیہ کیا ہے اور ٹرائل کا حصہ بننے والے ہسپتالوں میں پہنچا بھی دیا گیا ہے۔
تینوں ادویات کا کووڈ 19 کے مریضوں پر ٹرائل ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف مؤثر علاج کی تلاش کی مہم کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔
اس سے قبل سولیڈیریٹی ٹرائل کے پہلے مرحلے میں 30 ممالک کے 500 ہسپتالوں میں زیرعلاج رہنے والے 13 ہزار کے قریب مریضوں پر 4 ادویات کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ابتدائی نتائج اکتوبر 2020 میں جاری ہوئے تھے جن کے مطابق ریمیڈیسیور، ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن ، لوپن ویر اور انٹرفیرون سے ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
پہلے مرحلے کے ٹرائل کے حتمی نتائج ستمبر میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے نئی ادویات کے ٹرائل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی کووڈ کی روک تھام، ٹیسٹ اور علاج کے لیے متعدد ٹولز بشمول آکسیجن، ڈیکسامیتھاسون اور آئی ایل 6 بلاکرز موجود ہیں، مگر ہمیں مزید کی ضرورت ہے، کووڈ کی معمولی سے سنگین شدت کا سامنا کرنے والے مریضوں کے لیے۔