صحت

جرمنی مکس ویکسین لگانے کی اجازت دینے والا پہلا بڑا ملک

کئی ممالک میں ایک کے بعد دوسرا ڈوز بھی اسی ویکسین کا لگوایا جاتا ہے، جرمن حکومت نے لوگوں کو تجویز دی ہے کہ وہ مکس ڈوز لگوائیں۔

یورپی ملک جرمنی کی حکومت نے لوگوں کو عمر کے حساب سے کورونا سے بچاؤ کی مکس ویکسین لگوانے کی اجازت دے دی۔

دنیا کے متعدد ممالک میں اس وقت ایک ہی طرح کی ویکسین کے پہلے اور دوسرے ڈوز لگوائے جا رہے ہیں لیکن امریکا، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک میں حکومت نے لوگوں کو مرضی کے مطابق کچھ عرصے بعد دوسری ویکسین لگوانے کی اجازت بھی دے رکھی ہے۔

تاہم اب تک کوئی ایسا ملک نہیں تھا جس نے لوگوں کو بیک وقت مکس ویکسین لگوانے کی اجازت دی ہے لیکن اب جرمنی نے اپنے شہریوں کو بیک وقت مکس ویکسینیشن کی اجازت دے دی۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق جرمنی کے ویکسینیشن سے متعلق حکومتی ادارے ’سٹیکو‘ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے پہلا ڈوز ایسٹرازینیکا کا لگوایا ہو، وہ چاہیں تو اپنی عمر کے حساب سے دوسرا ڈوز موڈرنا یا فائزر کا بھی لگوا سکتے ہیں۔

ادارے کے مطابق اگر لوگ چاہیں تو پہلے ڈوز کے بعد کسی بھی کمپنی کا ایم آر این اے ویکسین کا بوسٹر ڈوز بھی لگوا سکتے ہیں۔

ایم آر این اے ویکسین کو بوسٹر ڈوز کہا جاتا ہے جو براہ راست بیماری کو نہیں روکتیں بلکہ وہ انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے سمیت خلیات میں پروٹین کی پیداوار کو یقینی بناتی ہیں۔

جرمن حکومت کے مطابق لوگ چاہیں تو فائز اور موڈرنا کے پہلے ڈوز کے بعد ایسٹرازینیکا کا دوسرا ڈوز لگوائیں یا چاہیں تو ایم آر این اے ویکسین کا بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

حکومتی ادارے کے مطابق تازہ تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ مکس ویکسینیشن کا اثر دیرپا اور پائیدار ہوتا ہے اور ایسا عمل مختلف طرح کے کورونا وائرسز سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ میں فائزر بوسٹر ڈوز نہ دینے کی تجویز

جرمن کے ویکسینیشن سے متعلق مذکورہ ادارے نے یہ تجاویز اس وقت دیں جب کہ جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے بھی اعتراف کیا کہ انہوں نے پہلا ڈوز موڈرنا کا لگوایا تھا جب کہ انہوں نے دوسرا ڈوز ایسٹرازینیکا کا لگوایا۔

جرمنی سے قبل کینیڈین حکومت نے بھی لوگوں کو تجویز دی تھی کہ وہ مکس ویکینیشن کروا سکتے ہیں۔

اگرچہ کینیڈین حکومت نے بھی لوگوں کو مکس ویکسینیشن کی اجازت دی تھی لیکن وہاں لوگوں کو ایم آر این اے ویکسین کا بوسٹر ڈوز لگوانے کی تجویز نہیں دی گئی تھی۔

کینییڈا اور امریکا سمیت متعدد ممالک میں تاحال ایم این آر اے ویکسین کے بوسٹر ڈوز کے استعمال کی اجازت نہیں دی گئی لیکن یورپی یونین کی طبی معاملات دیکھنے والی کمیٹی نے بوسٹر ڈوز کے استعمال کی اجازت دے رکھی ہے۔

نئی تحقیقات کے مطابق بوسٹر ڈوز کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کے بعد لگوانے سے انسان کے مدافعتی نظام کو تقویت فراہم کرتے ہیں۔

راولپنڈی میں کورونا وائرس کی 'ڈیلٹا قسم' کے 15 کیسز سامنے آگئے

کورونا کی چوتھی لہر کے آغاز کے واضح اشارے مل رہے ہیں، اسد عمر

کووڈ ویکسینز کی دونوں خوراکوں کا استعمال بہت زیادہ ضروری کیوں ہے؟