لائف اسٹائل

دلیپ کمار ایک ماہ میں دوسری مرتبہ ہسپتال منتقل

شہنشاہ جذبات کہلائے جانے والے اداکار کو 6 جون کو بھی سانس میں مشکلات کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

’شہنشاہ جذبات‘ کہلائے جانے والے لیجنڈری بولی وڈ اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار کو سانس لینے میں مشکلات کے باعث ایک ہی مہینے میں دوسری مرتبہ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

دلیپ کمار کو رواں برس 6 جون کو بھی سانس لینے میں مشکلات کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہیں ایک ہفتے تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں رکھا گیا تھا۔

دلیپ کو ایک ہفتے تک ہسپتال میں رکھے جانے کے بعد ان کے پھیپھڑوں سے پانی نکال کر انہیں 11 جون کو گھر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

تاہم اب ایک مرتبہ پھر انہیں سانس لینے میں تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل کرکے آئی سی یو میں داخل کردیا گیا۔

’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق دلیپ کمار کو 30 جون کو دوبارہ سانس میں تکلیف کے باعث ممبئی کے ہندوجا ہسپتال منتقل کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق دلیپ کمار کو آئی سی یو میں رکھا گیا ہے مگر ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ان کی طبیعت کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ زائد العری کے باعث اداکار کو گھر میں سانس لینے میں مشکلات پیش آ رہی تھیں، جس کی وجہ سے ان کے اہل خانہ نے انہیں گھر کے بجائے ہسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق دلیپ کمار کو وہی پرانا طبی مسئلہ درپیش ہے اور گھبرانے کی کوئی بات نہیں، ان کی صحت کی مانیٹرنگ کے بعد ان کا علاج شروع کردیا گیا۔

اسی حوالے سے ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے بتایا کہ دلیپ کمار کو گزشتہ شب ہی ہندوجا ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، انہیں ایک مرتبہ پھر سانس لینے میں مشکلات کی شکایت تھی۔

رپورٹ کے مطابق لیجنڈری اداکار کو کورونا فری آئی سی یو وارڈ میں رکھا گیا ہے، جہاں ان کی طبیعت بہتر بتائی جا رہی ہے۔

دلیپ کمار کی تازہ صحت سے متعلق ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے 30 جون کی صبح تک کوئی ٹوئٹ نہیں کی گئی تھی۔

لیجنڈری بولی وڈ اداکار رواں ماہ ہسپتال میں داخل ہونے سے قبل بھی متعدد مرتبہ ہسپتال میں داخل ہو چکے ہیں لیکن ایک سے دو ہفتوں میں طبیعت بہتر ہونے پر انہیں گھر منتقل کیا جاتا رہا ہے۔

طویل العمری کی وجہ سے دلیپ کمار کو چند سال سے سانس لینے میں مشکلات سینے میں تکلیف، پھیپھڑوں اور گردوں کے مسائل کی وجہ سے ہسپتال داخل کرایا جاتا رہا ہے۔

دلیپ کمار ایک دہائی سے ہر طرح کی تقریبات سے دور ہیں اور زائد العمری و بیماری کی وجہ سے گھر پر ہی رہتے ہیں۔

پشاور میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہونے والے دلیپ کمار کا اصل نام یوسف خان ہے اور انہوں نے 1944 میں 22 سال کی عمر میں فلم 'جوار بھاٹا' سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔

وہ 'انداز'، 'داغ'، 'رام اور شام'، 'نیا دور'، 'مدھومتی' ’دیوداس‘ اور 'آدمی' جیسی کئی سپر ہٹ فلموں کا حصہ رہے ہیں۔

انہوں نے بہت سی فلموں میں مختلف قسم کے کردار ادا کیے لیکن 'مغل اعظم' میں ان کی رومانوی اداکاری اور 'رام اور شام' میں ان کے کردار کو آج بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔

ان کی آخری فلم ‘قلعہ’ 1998 میں ریلیز ہوئی تھی, دلیپ کمار کو 1991 میں پدمابھوشن، 1994 میں دادا صاحب پھالکے اور 2015 میں پدماوی بھوشن ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔

دلیپ کمار طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل

ناساز طبیعت کے بعد دلیپ کمار سے متعلق جھوٹی خبروں پر اہلیہ برہم

پھیپھڑوں سے پانی نکالے جانے کے بعد دلیپ کمار ہسپتال سے ڈسچارج