پھیپھڑوں سے پانی نکالے جانے کے بعد دلیپ کمار ہسپتال سے ڈسچارج
لیجنڈری بولی وڈ اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار کو 5 دن بعد طبیعت بہتر ہونے پر ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔
دلیپ کمار کو رواں ماہ 6 جون کو سانس لینے میں دشواری کے باعث ممبئی کے ہندوجا ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔
ابتدائی ٹیسٹس میں دلیپ کمار کے پھیپھڑوں میں پانی بھر جانے کی تشخیص ہوئی تھی، جس وجہ خون میں آکسیجن کی سطح بھی کم ہوگئی تھی۔
دلیپ کمار کو سانس لینے میں دشواری کے باعث آکسیجن پر رکھا گیا تھا لیکن ان کی صحت کے حوالے سے بھارتی سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیل گئی تھیں، جس پر ان کی اہلیہ سائرہ بانو نے برہمی اور دکھ کا اظہار بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھین: دلیپ کمار طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل
دلیپ کمار کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے پھیلنے والی افواہوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں کو صرف ٹوئٹر ہینڈل پر جاری کیے گئے بیانات کو ہی درست سمجھے جانے کی اپیل کی گئی تھی۔
دلیپ کمار کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر 7 جون کی ایک ٹوئٹ کے ذریعے بتایا گیا تھا کہ اداکار کے پھیپھڑوں سے پانی اور ہوا کو نکالا گیا ہے، جس کے بعد ان کے مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
لیجنڈری اداکار کے پھیپھڑوں سے پانی اور ہوا کو نکالے جانے کے بعد ٹوئٹر ہینڈل پر بتایا گیا تھا کہ 10 جون تک انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کا امکان ہے لیکن انہیں ایک روز تاخیر سے ڈسچارج کیا گیا۔
دلیپ کمار کے ٹوئٹر ہینڈل پر 11 جنوری کو بتایا گیا کہ لیجنڈری اداکار کو طبیعت میں بہتری کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے اور اب وہ روبہ صحت ہیں۔
مزید پڑھین: ناساز طبیعت کے بعد دلیپ کمار سے متعلق جھوٹی خبروں پر اہلیہ برہم
دلیپ کمار کو ہسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کے موقع پر ان کی اہلیہ سائرہ بانو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے تمام مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ زائد العمری کی وجہ سے ان کے شوہر کو بعض مسائل رہیں گے۔
خیال رہے کہ زائد العمری کے باعث دلیپ کمار کو گزشتہ چند ماہ میں متعدد مرتبہ ہسپتال داخل کرایا جا چکا ہے، انہیں زیادہ تر سانس لینے میں دشواری، سینے میں تکلیف، پھیپھڑوں اور گردوں کے مسائل کی وجہ سے ہسپتال داخل کرایا جاتا رہا ہے۔
دلیپ کمار ایک دہائی سے ہر طرح کی تقریبات سے دور ہیں اور زائد العمری و بیماری کی وجہ سے گھر پر ہی رہتے ہیں۔
پشاور میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہونے والے دلیپ کمار کا اصل نام یوسف خان ہے اور انہوں نے 1944 میں 22 سال کی عمر میں فلم 'جوار بھاٹا' سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔
وہ 'انداز'، 'داغ'، 'رام اور شام'، 'نیا دور'، 'مدھومتی' اور 'آدمی' جیسی کئی سپر ہٹ فلموں کا حصہ تھے۔
انہوں نے بہت سی فلموں میں مختلف قسم کے کردار ادا کیے لیکن 'مغل اعظم' میں ان کی رومانوی اداکاری اور 'رام اور شام' میں ان کے کردار کو آج بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔
ان کی آخری فلم ‘قلعہ’ 1998 میں ریلیز ہوئی تھی, دلیپ کمار کو 1991 میں پدمابھوشن، 1994 میں دادا صاحب پھالکے اور 2015 میں پدماوی بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔