لائف اسٹائل

’ووگ‘ فوٹو شوٹ کی تیاری میں 15 برانڈز نے ملالہ یوسف زئی کی مدد کی

نوبیل انعام یافتہ سماجی رہنما نے فوٹو شوٹ کی تصاویر انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے ان برانڈز کا شکریہ بھی ادا کیا۔

نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن 23 سالہ ملالہ یوسف زئی آئندہ ماہ جولائی میں معروف فیشن میگزین ’ووگ‘ کے سرورق کی زینت بنیں گی لیکن ان کی تصاویر میگزین نے ابھی سے جاری کردیں۔

ملالہ یوسف زئی نے فیشن میگزین کو انٹرویو بھی دیا ہے، جس کے اقتسابات ووگ نے شائع کردیے جب کہ تفصیلی انٹرویو آئندہ ماہ کے شمارے میں دیا جائے گا۔

نوبیل انعام یافتہ کو فیشن میگزین کی سرورق کی زینت بننے پر جہاں بعض افراد تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہیں کئی لوگ ان کی تعریفیں بھی کرتے دکھائی دیے کہ ملالہ یوسف زئی پاکستانی ثقافت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوپٹے کے ساتھ فوٹو شوٹ میں دکھائی دیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملالہ برطانوی فیشن میگزین کے سرورق کی زینت، انٹرویو میں اَن کہی باتیں

ملالہ یوسف زئی نے اپنے انسٹاگرام پر بھی ’ووگ‘ کے لیے کھچوائی گئی 3 تصاویر شیئر کیں، جن میں انہیں دوپٹے کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن نے انسٹاگرام پر سرورق کی تصویر سمیت دیگر دو تصویریں بھی شیئر کیں جو ان کے آئندہ ماہ کے شمارے کے فوٹو شوٹ کا حصہ ہیں۔

ملالہ یوسف زئی نے تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے جہاں خوشی کا اظہار کیا، وہیں انہوں نے ان تمام برانڈز اور کمپنیوں کا شکریہ بھی ادا کیا، جنہوں نے فوٹو شوٹ کو یادگار اور بہتر سے بہتر بنانے کے لیے ان کی مدد کی۔

ملالہ یوسف زئی نے اپنی پوسٹ میں ’ووگ‘ میگزین کے علاوہ دیگر 15 ملٹی نیشنل اور نیشنل برانڈز کا خصوصی طور پر مصنوعات تیار کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن نے فیشن میگزین کے لیے کچھوائی گئی تینوں تصاویر میں مختلف لباس اور مختلف فیشن اپنایا اور ان کی تینوں تصاویر کے لیے الگ الگ اور ہر تصویر کے لیے کم از کم 5 برانڈز نے چیزیں تیار کیں۔

ملالہ یوسف زئی کے مذکورہ فوٹوشوٹ کی فوٹوگرافی ’نک نائٹ‘ نے کی جب کہ اسٹائلسٹ کی خدمات ’کیٹ فیلان‘ نے دیں، ان کے بال ’سیم مک نائٹ پرسنل‘ نے بنائے جب کہ ان کا میک اپ ’وال گارلینڈ‘ نے کیا اور ان کی نیل پالش ’ایڈم سلی‘ نے فراہم کی۔

اسی طرح ملالہ یوسف زئی کی سرخ لباس میں سرورق کی تصویر کے لیے ان کی انگوٹھی ’اسٹیلا مک کارٹنی‘ نے تیار کی جب کہ رنگس ’الائس ککولنی فائن جیولری‘ نے تیار کیں۔

سفید لباس کی دوسری تصویر کے لیے انہوں نے ’مائیکل کورس‘ کی شرٹ جب کہ ’اسکندر‘ کا ٹراؤزر پہنا، اسی تصویر کے لیے انہوں نے ’مائی حجاب‘ کا حجاب کیا جب کہ ’پتاؤ‘ کی بالیاں پہنیں۔

سرخ لباس میں تیسری تصویر میں ملالہ یوسف زئی نے ’گیبریلا ہرٹس‘ کا لباس اور بیلٹ پہنا، جس پر انہوں نے ’شاوریٹ آفیشل‘ کا دوپٹہ اور ’الائس ککولنی فائن جیولری‘ کی رنگ پہنی۔

ملالہ یوسف زئی نے تینوں تصاویر میں سے دو تصاویر میں صرف ایک ہی برانڈ ’الائس ککولنی فائن جیولری‘ کی رنگس پہنیں، باقی ہر تصویر میں انہوں نے الگ الگ برانڈ کا حجاب اور لباس پہنا۔

مجموعی طور پر ان کے فوٹو شوٹ کو بہتر بنانے میں ’ووگ‘ میگزین سمیت مجموعی طور پر 16 برانڈز کا کردار رہا اور ان میں سے بعض برانڈز ایسے تھے جو بہت زیادہ مشہور نہیں ہیں۔

بھارتی ڈیزائنر کی ملبوسات کیلئے پاکستان میں شوٹنگ پر ماریہ بی نالاں

رومانوی سین سے قبل میں نے بیوی سے اور رادھیکا نے شوہر سے بات کی، عادل حسین

مختلف ممالک میں سائنو ویک ویکسین نے کووڈ کی روک تھام کو کیسے ممکن بنایا؟