کووڈ-19: امریکا میں 29 کروڑ ویکسین ڈوز لگادی گئیں
کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک امریکا میں اس وقت سب سے زیادہ کورونا سے تحفظ کی ویکسین لگادی گئیں۔
امریکا میں 26 مئی 2021 تک سامنے آنے والے مجموعی کورونا کیسز کی تعداد 3 کروڑ 31 لاکھ سے زائد تھی اور وہاں پر ہلاکتوں کی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔
اگرچہ گزشتہ چند ماہ میں امریکا میں سامنے آنے والے کورونا کیسز میں نمایاں کمی سامنے آئی لیکن اس کے باوجود وہاں اب بھی نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
ایک طرف جہاں امریکا میں کورونا کیسز میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے، وہیں تقریبا نصف فیصد آبادی کو ویکسین کا ایک ڈوز جب کہ 35 فیصد آبادی کو دو ڈوز لگائے جا چکے ہیں۔
صحت کے معاملات دیکھنے والے امریکی محکمہ صحت کے ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول این پرونشن (سی ڈی سی) کے مطابق امریکا بھر میں مجموعی طور پر 29 کروڑ کے قریب ویکسین ڈوز لگائے جا چکے ہیں۔
امریکی حکومت کو مختلف کمپنیوں کی جانب سے 35 کروڑ 90 لاکھ سے زائد ڈوز فراہم کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 28 کروڑ 77 لاکھ سے زائد ڈوز لگائے جا چکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں 12 سال کی عمر کے بچوں کے لیے کووڈ ویکسین کے استعمال کی منظوری
امریکا میں 13 کروڑ 10 لاکھ 78 ہزار 608 افراد ایسے تھے، جنہیں دونوں ڈوز لگائے جا چکے تھے جب کہ 16 کروڑ 43 لاکھ سے زائد افراد کو ایک ڈوز لگایا جا چکا تھا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق 26 مئی تک امریکا کی 50 میں سے 25 ریاستوں میں نصف بالغ آبادی کو کورونا ویکسین لگائی جا چکی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ریاست الاسکا، کیلی فورنیا، کولاراڈو، کنیکٹیکٹ، ہوائی، لووا، مش گن، منیسوٹا، نیوجرسی، نیویارک، نیومیکسیکو، ورجینیا، پنسلوانیا اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت مجموعی طور پر 25 ریاستوں کی نصف بالغ آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگائے جا چکے تھے۔
مذکورہ ریاستوں میں نصف بالغ آبادی میں سے بھی زیادہ تر آبادی کو ایک ڈوز لگایا جا چکا ہے جب کہ جلد ہی وہاں نابالغ افراد کے لیے ویکسینیشن شروع کی جائے گی۔
مزید پڑھیں؛ امریکا : کووڈ ویکسین سے کچھ نوجوانوں میں دل کے ورم کے معاملے کی تحقیق
رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکا کی کم از کم چار ریاستوں جن میں کنیکٹیکٹ، ورمونٹ، میساچوٹس اور مائن شامل ہیں وہاں کی تمام آبادی کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
مذکورہ ریاستوں میں نابالغ افراد کو بھی ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے حال ہی میں کہا تھا کہ حکومت رواں برس جولائی تک پوری آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگانے کا منصوبہ رکھتی ہے اور اس ضمن میں کوششیں مزید تیز کردی گئی ہیں۔
اس وقت امریکا بڑی آبادی والا وہ پہلا ملک ہے، جہاں سب سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے لیکن کم آبادی والے چند ممالک کی بھی نصف آبادی کو ویکسین کا ایک ڈوز لگایا جا چکا ہے۔
امریکا میں زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائے جانے کے بعد حکومت نے کچھ نرمیاں بھی کی ہیں اور لوگوں کو ہر وقت فیس ماسک پہننے سے بھی آزاد قرار دیا ہے لیکن بھیڑ میں جاتے وقت فیس ماسک کے استعمال سمیت سماجی فاصلہ اختیار کرنے کی تجاویز بھی دے رکھی ہیں۔