روس خلا میں پہلی فلم بنانے کے لیے تیار
امریکا اور روس کے درمیان خلائی تسخیر کی جنگ دہائیوں سے جاری ہے اور اب دونوں ممالک کی فلمی صنعتیں بھی اس کا حصہ بننے والی ہیں۔
روس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ رواں سال اکتوبر میں ایک اداکارہ اور ایک ڈائریکٹر کو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر بھیجا جائے گا، تاکہ خلا میں پہلی فلم کی عکسبندی کی جاسکے۔
روس کا فلمی عملہ 5 اکتوبر 2021 کو اپنی مہم کا آغاز کرے گا۔
مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی مہینے ہولی وڈ سے اداکار ٹام کروز اور ڈائریکٹر ڈوف لیمن بھی انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کا رخ کریں گے تاکہ ایک فلم کی عکسبندی کی جاسکے۔
ٹام کروز کے خلا میں جانے کی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا مگر روس کی جانب سے فلمی عملے کو اسپیس اسٹیشن میں بھیجنے کا مقصد بظاہر خلا میں پہلی فلم کی تیاری میں ہولی وڈ کو پیچھے چھوڑنا نظر آتا ہے۔
روس کی جان سے گزشتہ سال خلا میں فلم کی تیاری کی رپورٹ سامنے آئی تھی جبکہ اس سے کئی ماہ پہلے تصی کی گئی تھی کہ ٹام کروز ایک فلم بنانے کے لیے خلا کا رخ کررہے ہیں، جس کے لیے انہیں ناسا اور ایلون مسک کا تعاون حاصل ہوگا۔
نومبر 2020 میں روس کے خلائی ادارے کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ ایسے حقیقی سپرہیرو کو تلاش کررہا ہے جو ستاروں پر جاسکے۔
اس مقصد کے لیے خواتین کو تلاش کرنے کی مہم شروع ہوئی تھی جن کی عمریں 25 سے 40 سال کے درمیان ہو، روسی شہری ہوں اور وزن 50 سے 70 کلوگرام کے درمیان ہو۔
روسی خلائی ادارے کے مطابق ان امیدواروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ساڑھے 3 منٹ میں ایک کلومیٹر تک دوڑ سکے، 20 منٹ میں 800 میٹر فری اسٹائل سوئمنگ کرسکے اور متاثر کن تیکنیک سے 3 میٹر اسپرنگ بورڈ سے ڈائیو کرسکے۔
اب جاکر اس مہم میں کامیابی کا اعلان کیا گیا ہے اور 36 سالہ اداکارہ جولیا پرسیلڈ اور 37 سالہ ڈائریکٹر کلم شپینکو کا انتخاب کیا گیا ہے۔
یہ دونوں تربیتی مراحل سے گزرنے کے بعد خلا کا رخ کرسکیں گے اور اس تربیت کا آغاز یکم جون سے ہوگا۔
فلم کی پروڈکشن میں روس کا ایک بڑا ٹی وی چینل ون مدد فراہم کرے گا۔
روسی خلائی ادارے کے مطابق اسپیس اسٹیشن میں بننے والی فلم ایک اسپیس ڈراما کہانی پر مشتمل ہوگی جس کا مقصد روس کی خلائی سرگرمیوں کو مقبول بنانا ہے۔
تاہم فلم کے پلاٹ یا کرداروں کے حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔